وزیر اعظم نریندر نے سورت میں 3400 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا
سورت،ستمبر۔وزیر اعظم ریندر مودی نے آج سورت میں 3400 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کےمختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور ان کو قوم کے نام وقف کیا ۔وزیر اعظم نے ہیرے کی تحقیق اور مرکنٹائل( ڈریم )سٹی کے خاص داخلہ اور سڑک کے بنیادی ڈھانچوں کے کاموں کے مرحلے -ایک کا افتتاح کیا ۔ وزیر اعظم نے اس پروجیکٹ کے مرحلے- دو ئم کا سنگ بنیاد بھی رکھا ۔اس کے علاوہ وزیر اعظم نے بایو ڈائیورسٹی پارک کا سنگ بنیاد رکھا جوڈاکٹر ہیڈگوارپل سے بھیم راڈ – بام رولی پل تک 87 ہیکٹیئرسے زیادہ اراضی میں بنایا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سورت میں ایک سائنس سینٹر میں کھوج میوزیم کا بھی افتتاح کیا۔اس موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے نوراتری کے مقد س موقع پر سورت میں آئندہ پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے ساتھ ساتھ کثیر مقصدی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کےلئے موقع حاصل ہونے پر خوشی کا اظہار کیا۔ہلکے پھلکے انداز میں انہوں نے مزید کہا کہ ذائقہ دار پکوانوں کی سرزمین میں سورت آنا تھوڑا مشکل تو ہے جبکہ ان جیسا انسان یا شخص نوراتری کے ورت رکھ رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ 75 امرت سرووروں کا کام زور و شور سے جاری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سورت شہر عوام کی یکجہتی اور لوگوں کی شرکت دونوں کی ایک شانداراورنہایت عمدہ مثال ہے۔ سورت کی سب سے بڑی خصوصیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ایک ایسا شہر ہے جو مزدوروں کا پوری طرح احترام کرتا ہے۔جناب مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان کا کوئی خطہ ایسا نہیں ہوگا جہاں کے لوگ سورت کی سرزمین پر نہ رہتے ہوں۔یہ ایک طرح کا منی ہندوستان ہے۔اس صدی کی ابتدائی دہائیوں کے اس دور کو یاد کرتے ہوئے جب دنیا میں 3پی یعنی پبلک پرائیویٹ شراکت داری پرتبادلہ خیال ہوا تھا وزیر اعظم نے کہا کہ سورت، 4پی کی ایک مثال ہے۔جناب مودی نے مزید کہا کہ 4پی کا مطلب ہے پیپلس (لوگ)،پبلک (عوام)،پرائیویٹ پارٹنر شپ( نجی شراکت داری)یہ ماڈل سورت کو مخصوص بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سورت کادنیامیں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں شمار ہوتا ہے۔بہت دنوں کی بات ہے جب اس شہر کانام وبائی امراض اور سیلابکی وجہ سے بدنام کیا گیا تھا۔ انہوں نے سورت کی شہری زندگی میں بایو ڈائیورسٹی پارک کے فوائد کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ڈبل انجن والی حکومت کے قیام کے بعد مثبت اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سورت کے غریب اور متوسط طبقےکےکنبوں کومکانات کی تعمیر اور دیگر سہولیات فراہم کرنے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔آیوشمان بھارت اسکیم سے حاصل ہونے والے فوائدکا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ملک میں اب تک تقریباً 40 ملین غریب مریضوں کو مفت علاج حاصل ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا، 32 لاکھ سے زیادہ مریض گجرات سے تعلق رکھتے ہیں اور تقریباً 1.25 لاکھ مریضوں کا تعلق سورت سے ہے۔سورت کے ٹیکسٹائل اور ہیروں کے کاروبار پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ملک بھر میں کئی خاندانوں کی زندگی کو روشن رکھتا ہے۔ وزیر اعظم نے مزیدکہا کہ جب ڈریم سٹی پروجیکٹ مکمل ہو جائے گاتو سورت دنیا کے سب سے محفوظ اور سب سے آسان ہیروں کی تجارت کاایک اہم مرکز بن جائے گا۔ شہر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ شہر سے ہوائی اڈے تک سڑک کا رابطہ سورت کی ثقافت، خوشحالی اور جدیدیت کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے دہلی میں سابقہ حکومت کے بارے میں بھی فوری تبصرہ کیا جس نے شہر میں ہوائی اڈے کی ضروریات پر زیادہ توجہ نہیں دی۔وزیر اعظم نے کہاکہ آج دیکھیں کہ یہاں سے کتنی پروازیں آپریٹ ہوتی ہیں اورروزانہ کتنے مسافر یہاں اترتے ہیں۔ وزیر اعظم نے اسی طرح کی صورتحال کابھی ذکر کیا جو اس وقت پیدا ہوئی تھی جب سورت کومیٹرو کے لیے منظوری درکار تھی۔لاجسٹکس یعنی متعلقہ ضروری سازوسامان ، اشیاء اورخدمات کی اہمیت کو نمایاں کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ یہ سورت کے عوام ہی ہیں جو جانتے ہیں کہ کسی بھی کاروبار کے لئے اس کا کیامطلب ہوتا ہے۔ نیشنل لاجسٹکس پالیسی کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ کثیرجہتی رابطوں سے متعلق ایک زبردست پروجیکٹ پرکام جاری ہے ۔ ہزیراگھوگھا رو پیکس کشتی سروس کے ذریعہ 400کلومیٹر کے سڑک فاصلے کو روپیکس کے راستے کے استعمال سے دس سے بارہ گھنٹے کے سفرکو کم کرکے تین چارگھنٹے کرکے وقت اوررقم دونوں کی بچت ہورہی ہے ۔ سورت سے کاشی اور مشرقی اترپردیش تک کی کنکٹی وٹی کی مثال پیش کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے کہاکہ سامان سے لدے ٹرکوں کی نقل وحرکت جاری ہے اوراب ریلوے اورساحلی محکموں نے منفرد اختراعات پیش کی ہیں تاکہ شپ منٹس کی تعداد میں اضافہ کیاجاسکے ۔ وزیراعظم نے وضاحت کی :‘‘ریلوے نے اپنے ڈبوں کے ڈیزائن میں کچھ اس طرح سے تبدیلی کی ہے کہ ان میں تجارتی سامان آسانی سے سماجاتاہے اوراس کے لئے ایک ٹن کے کنٹینرس بھی خاص طورپر بنائے گئے ہیں ۔ ان کنٹینروں پرآسانی سے سامان لادا جاسکتاہے اوران پرلداسامان بھی آسانی سے باہرنکالاجاسکتاہے ۔ ابتدائی کامیابی کے بعد ، اب سورت سے کاشی کے لئے ایک نئی ٹرین چلانے کے لئے کوشش کی جارہی ہے ۔ یہ ٹرین سورت سے سامان اوراشیالے کرکاشی جائے گی ۔وزیراعظم نے سورت شہر کی ہیرے جواہرات کے شہرسے ، پلوں کے شہرتک اور اب برقی موٹر گاڑیوں کے شہرتک کی بدلتی شناختوں کے بارے میں تبصرہ کیا ۔ وزیراعظم نے شہرمیں برقی موٹرگاڑیوں کی آمد کا پرزور انداز سے ذکر کیا اورکہاکہ سورت شہرکو بہت جلد ی برقی موٹرگاڑیوں کے شہرکے طورپربھی جاناجائےگا۔جناب مودی نے رائے زنی کی کہ اب مرکزی حکومت ملک بھر میں برقی موٹرگاڑیاں چلانے کی غرض سے ریاستی سرکاروں کی مدد کررہی ہے اورسورت ، اس معاملے میں ملک کے دیگر شہروں کے مقابلے میں ایک قدم آگے ہے ۔‘‘آج سورت شہرمیں 25چارچنگ اسٹیشنوں کا افتتاح کیاگیاہے اوراتنی ہی تعداد میں اسٹیشنوں کا سنگ بنیاد رکھاگیاہے اورمستقبل قریب میں سورت میں 500چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کی جانب یہ ایک بڑاقدم ہے ۔ وزیراعظم نے سورت میں گزشتہ دودہائیوں کے دوران تیز رفتار ترقی پرروشنی ڈالی ۔وزیراعطم نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ ‘‘آنے والے برسوں میں ترقی کی اس رفتارمیں صرف اضافہ ہی ہونے والا ہے ۔ اس ترقی کی ، ڈبل انجن کی حکومت میں عوام کے اعتماد کی شکل میں عکاسی ہوتی ہے ۔ جب بھروسے اوراعتماد میں اضافہ ہوتاہے توکوششیں بڑھتی ہیں اورسب کا پریاس کا ذریعہ قوم کی ترقی کی رفتار تیز ہوتی ہے ۔’’