راجستھان میں نئے وزیر اعلیٰ کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا:ماکن
جے پور، ستمبر۔راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے کانگریس صدر کے عہدے کے لیے نامزدگی داخل کرنے سے پہلے، ریاست میں نئے وزیر اعلیٰ کے سلسلے میں اتوار کو منعقدہ کانگریس قانون ساز پارٹی کی میٹنگ کے بعد گہلوت کیمپ کے ممبران اسبملی کے ذریعہ شرط رکھ دئے جانے کے بعد ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوپایا ہے۔اس معاملے میں دہلی سے آئے کانگریس کے مبصر اور پارٹی کے ریاستی انچارج اجے ماکن نے آج میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس قانون ساز پارٹی کی میٹنگ نہ ہونے سے انہیں ون ٹو ون ایم ایل کی بات سننے کی ہائی کمان کی طرف سے ہدایت تھی لیکن دیرشب تک میٹنگ میں نہ آنے والے ممبران اسمبلی کی طرف سے آئے تین ارکان نے اس کے لیے تین شرطیں رکھ دیں کہ اگر قرار داد منظور ہو بھی جائے تو اس پر فیصلہ 19 اکتوبر کے بعد کرنا ہو گا اور یہ عوامی طور پر کہنا پڑے گا۔ ان کی دوسری شرط یہ تھی کہ مبصرین سے بات کرنے کے لیے ایم ایل اے ون ٹو ون نہیں بلکہ گروپ میں آئیں گے اور تیسری شرط یہ تھی کہ نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب ان 102 لوگوں میں سے کیا جائے جو سیاسی بحران میں مسٹر گہلوت کے ساتھ تھے۔ سچن پائلٹ اور ان کے حمایت یافتہ ایم ایل ایز میں سے نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ان سے کہا کہ ہر ایم ایل اے کی بات سنی جائے گی اور ان کی بات ہائی کمان کو بتائی جائے گی اور سب کی بات سنی جائے گی لیکن انہوں نے اپنی شرائط پرہی اصرار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں ان شرائط پر ایم ایل اے سے بات کرنے سے انکار کر دیا گیا، کیونکہ 75 سال کی کانگریس کی تاریخ میں شرائط کی بنیاد پر آج تک کوئی بھی قرارداد منظور نہیں ہوئی، جبکہ ایک لائن میں تجویزہوتی ہے اور کانگریس صدر اس پر فیصلہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ دہلی واپس جا رہے ہیں اور اس حوالے سے رپورٹ ہائی کمان کو پیش کریں گے اور ہائی کمان سب کی بات سننے کے بعد فیصلہ کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں مسٹر ماکن نے کہا کہ ریاست کے پارلیمانی امور کے وزیر شانتی دھاریوال کے گھر جمع ہونے والے کانگریس کے کتنے ایم ایل ایز نے استعفیٰ دیا انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں ہے۔ استعفیٰ دیا یا نہیں، کون کون ایم ایل اے تھے معلوم نہیں، یہ کانگریس کے ایم ایل اے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سب کے ساتھ بیٹھ کر آگے کی راہ نکالیں گے۔کانگریس ایم ایل اے کے میٹنگ بلانے کے بعد اس میں شامل نہ ہوکر مسٹر دھاریوال کے گھر میٹنگ کرنے کے معاملے میں مسٹرماکن نے کہاکہ یہ بے ضابطگی توہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی نظر میں بے ضابطگی ہے اور آفیشل میٹنگ کے باوجود ان آفشیل میٹنگ بلانا بے ضابطگی ہے۔ اب دیکھتے ہیں آگے کیا کارروائی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے مل کر کام کرنا چاہئے اور اس وقت کانگریس لیڈر راہل گاندھی مہنگائی، بے روزگاری وغیرہ کو لے کر بھارت جوڑو یاترا نکال رہے ہیں، ایسے میں ان کے ہاتھ مضبوط کرنے کا کام کیا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ اتوار کو نئے وزیر اعلیٰ کے بارے میں ایم ایل اے سے رائے شماری کرنے کے لیے بلائی گئی کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ گہلوت کیمپ کے ایم ایل ایز کی غیر حاضری کی وجہ سے نہیں ہوسکی اور اس کے بعد کانگریس مبصرین کی ارکان اسمبلی سے ون ٹو ون بات چیت کرنے کی کوشش بھی ناکام ہوگئی۔