بی جے پی پورے دہلی میں کچرے کے 16 نئے پہاڑ بنانے کی تیاری کر رہی ہے: سسودیا
نئی دہلی، ستمبر۔دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی میں جہاں جہاں کچرے کے پہاڑ ہیں وہاں لوگوں کی زندگی جہنم بن گئی ہے اور اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی یہ سازش کامیاب ہوتی ہے تو کچرے کے 16 نئے پہاڑ پورے شہر کو برباد کر دیں گے۔جمعرات کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر سیسودیا نے کہا کہ پوری دنیا کے شہر کچرے کے انتظام کا کام کرتے ہیں، لیکن بی جے پی کی حکومت والی دہلی کارپوریشن اس لحاظ سے منفرد ہے کہ وہ دہلی سے کچرے کو ختم کرنے کے بجائے اس کو بڑھانے کا کام کر رہی ہے۔ بی جے پی کارپوریشن چھوڑ کر دہلی کو ‘کچرے کے شہر میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔ اپنی خطرناک سازش کے ایک حصے کے طور پر بی جے پی کی حکومت والی ایم سی ڈی دہلی میں 16 نئی لینڈ فل سائٹس بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہلی کی سرحد میں داخل ہوتے ہی غازی پور، اوکھلا اور بھلسوا میں کچرے کے بڑے پہاڑ دہلی ایم سی ڈی میں بی جے پی کی 17 سال کی کامیابی کو ظاہر کرتے ہیں۔ کچرے کے ان تین پہاڑوں نے آس پاس کے کئی کلومیٹر تک لوگوں کی زندگی کو جہنم بنا دیا ہے، لیکن ان پہاڑوں کے کچرے کو سنبھالنے کے بجائے یہاں سے کچرے کو ختم کرنے کے لیے بی جے پی کی حکومت والی ایم سی ڈی دہلی میں ایسے ہی 16 نئے کچرے کے پہاڑ بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ دہلی کے مختلف مقامات پر 16 نئی لینڈ فل سائٹس تیار کرائیں گے۔ ظاہر ہے کہ اس کے بعد دہلی میں ہر طرف کچرے کے پہاڑ ہی نظر آئیں گے۔نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں کچرے کے موجودہ تین پہاڑ پچھلے 17 سالوں میں بی جے پی کی ناکامی کو ظاہر کرتے ہیں۔ بی جے پی نے ان کے انتظام کے لیے کچھ نہیں کیا، لیکن اب وہ مزید 16 جگہوں کو جہنم بنا کر دہلی کے لوگوں کی زندگی کو دکھی بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں جہاں جہاں کچرے کے یہ پہاڑ ہیں وہیں آس پاس رہنے والوں کی زندگی جہنم بن گئی مسٹر سسودیا نے کہا کہ دہلی کے لوگوں وہ اپیل کرتے ہیں کہ بی جے پی کو 17 سال دیے لیکن دہلی کے کچرے کو سنبھالنے کے بجائے بی جے پی نے دہلی کے لوگوں کو کچرے کے تین پہاڑ دے دیے اور عوام کی زندگی اجیرن کردی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے لوگوں کو اب اروند کیجریوال کو ایک موقع دینا چاہئے۔