الہ آباد ہائی کورٹ کا ڈاکٹر کفیل کو فوراً رہا کرنے کا حکم
پریاگ راج:یکم ستمبر(یواین آئی) الہ آباد ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے منگل کو بی آر ڈی میڈیکل کالج کے پروفیسر ڈاکٹر کفیل کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے ان پر لگائے گئے این ایس اے کی توسیع کے فیصلے کو کلعدم قرار دے دیا۔
چیف جسٹس گوند ماتھر اور جسٹس سمترا دیال سنگھ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے یہ فیصلہ ڈاکٹر کفیل کی ماں کی جانب سے دائر پٹیشن پر سماعت کے بعد دیا جس میں انہوں نے ڈاکٹر کفیل کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ 13فروری 2020 کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ علی گڑ ھ کے ذریعہ ڈاکٹر کفیل کی گرفتاری کا حکم اور اترپردیش حکومت کے اس فیصلے کی تصدیق کو کلعدم قرار دے دیا۔جج نے مزید کہا کہ ڈاکٹر کفیل کی حراست کی توسیع کا حکم بھی بے بنیاد اور غلط ہے۔لہذا ریاستی حراست سے انہیں رہاکرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔
گورکھپور کے رہنے والے ڈاکٹر کفیل کو اس سال ماہ فروری میں علی گڑھ کے ایک پروگرام میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔اس وقت وہ متھرا جیل میں قید ہیں۔اگست کے آخری دنوں میں حکومت نے ان پر نافذ این ایس اے میں تین مہینے کی توسیع کی تھی۔جسے ڈاکٹر کفیل کے کنبے نے کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
وہیں ریاستی حکومت نے ان کے این ایس اے میں توسیع کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے ایسا فیصلہ این ایس اے اڈوئژری بورڈ اور ڈاسٹرکٹ مجسریٹ کی رپورٹ کی بنیاد پر لیا ہے۔ان کے جیل میں قید رہنے کا وافر ثبوت میسر ہیں۔
اس سے قبل آئی پی سی 153اے کے تحت جیل میں قید ڈاکٹر کفیل کو ممبئی ایس ٹی ایف نے 29جنوری کو گرفتار کیا تھا۔اس کے بعد ان پر 153بیاور 505(02)کا اضافہ کیا تھا تھا۔انہیں 10فروری کو علی گڑھ عدالت نے رہا کردیا تھا لیکن 13فروری کو یو پی حکومت نے ان پر این ایس اے اطلاق کردیا تھا۔