ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر سے زراعت میں روزگار میں اضافہ ہوگا جس سے کسانوں کو فائدہ ہوگا: تومر
نئی دہلی، اگست۔ مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ نے کہا ہے کہ حکومت زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو بڑھانے اور گاؤں کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے کے لیے کام کر رہی ہے، جس سے زراعت میں روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور پڑھے لکھے لوگوں کو روزگار ملے گا۔ دیہات میں رہ کر نوجوانوں کو زراعت کی طرف راغب کیا جائے گا۔مسٹر تومر نے کہا کہ دنیا کو امرت کے دور میں ہندوستان کی زراعت کی تعریف کرنی چاہئے، علم حاصل کرنے کے لئے یہاں آنا چاہئے، یہ ہمارا فخر ہونا چاہئے، ہندوستان کو عالمی بہبود کا کردار ادا کرنے کے قابل ہونا چاہئے۔مسٹر تومر نے یہ بات انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے زیر اہتمام لیکچرز کی ایک سیریز کے اختتامی ایپی سوڈ میں کہی۔ یہ سلسلہ 17 مارچ 2021 کو شروع ہوا تھا اور ماہرین، نامور سائنسدانوں، پالیسی سازوں، روحانی پیشواوں، تحریکی مقررین اور کامیاب کاروباری افراد نے مختلف موضوعات پر 75 لیکچرز دیے تھے۔ اختتامی موقع پر مسٹر تومر نے ‘خود کفیل زراعت’ پر ایک لیکچر دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اس بات کو یقینی بنانے کے لئے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں کہ زراعت کے شعبے کو حکومت کی طرف سے مکمل تعاون اور مدد ملے، اس لئے بہت سی اسکیمیں بنائی گئی ہیں، جن پر ریاستی حکومتوں کے تعاون سے کام جاری ہے۔ مسٹر مودی نے لال قلعہ سے یوم آزادی کی تقریر میں زراعت کے شعبے کو بھی اہمیت دی ہے، جو اس شعبے میں تبدیلی لانے کے ان کے ارادے کو ظاہر کرتی ہے۔
وزیراعظم نے مطالبہ کیا تھا کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کی جائے، زراعت میں ٹیکنالوجی کا استعمال اور چھوٹے کسانوں کی طاقت بڑھنی چاہیے، ہماری کاشتکاری کو خود کفیل زراعت میں تبدیل ہونا چاہیے، مناسب انفراسٹرکچر ہونا چاہیے، شفافیت ہونی چاہیے۔ زرعی اسکیموں کے نفاذ میں تحقیق بڑھنی چاہیے، کسانوں کو مہنگی فصلوں کی طرف بڑھنا چاہیے، پیداوار میں اضافے کے ساتھ کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت ملنی چاہیے۔ اس کال پر ریاستی حکومتیں، کسان بھائیوں اور بہنوں، سائنسدان پوری طاقت کے ساتھ متحرک ہو رہے ہیں اور آئی سی اے آر بھی اس میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔