بھیما کوریگاؤں: سپریم کورٹ نے ورورا راؤ کو ضمانت دی
نئی دہلی، اگست۔سپریم کورٹ نے بدھ کو بھیما-کورے گاؤں ایلگر پریشد معاملے کے ملزمین میں شامل 82 سالہ ورورا راؤ کو خرابی صحت کی بنیاد پر مشروط ضمانت دے دی ۔جسٹس ادے امیش للت کی سربراہی والی تین رکنی بنچ نے د رخواست گزار راؤ کے وکیل آنند گروور اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو کے دلائل سننے کے بعد کے درخواست ضمانت کی عرضی منظور کر لی۔بنچ نے بمبئی کورٹ کے تین ماہ کی ضمانت کے حکم میں ترمیم کرتے ہوئے واضح کیا کہ ضمانت صرف طبی بنیادوں پر دی جا رہی ہے۔ یہ حکم دیگر ملزمان یا اپیل کنندگان کے کیس کو متاثر نہیں کرے گا۔سپریم کورٹ نے راؤ پر یہ شرط عائد کی کہ وہ کسی بھی مرحلے پر ضمانت کا غلط استعمال نہیں کریں گے۔ عدالت کی اجازت کے بغیر گریٹر ممبئی سے باہر کہیں نہ جائیں گے یا کسی گواہ سے رابطہ کرکے تفتیش کو متاثر نہیں کریں گے۔ضمانت پر دلائل کے دوران وکیل گروور نے بنچ کو راؤ کی سنگین بیماری سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ قید کی مدت ان کی موت کی گھنٹی بجا دے گی۔این آئی اے کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے راؤ کی ضمانت کی مخالفت کی اور کہا کہ سنگین الزامات کے پیش نظر انہیں ضمانت نہیں دی جانی چاہئے۔سپریم کورٹ نے تلگو شاعر اور سماجی کارکن راؤ کو ممبئی ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی عبوری ضمانت میں 13 اپریل کو خرابی صحت کی بنیاد پر 19 جولائی کو آئندہ سماعت 10 اگست تک بڑھانے کا حکم دیا تھا۔ ضمانت کی مدت میں پہلے بھی توسیع کی گئی تھی۔جسٹس للت کی سربراہی والی تین ججوں کی بنچ نے کہا تھا کہ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ضمانت کی عرضی پر 10 اگست کو حتمی طور پر سماعت کی جاسکتی ہے اور تب تک درخواست گزار راؤ کو صحت کی بنیاد پر ہائی کورٹ سے دی گئی ضمانت جاری رہے گی۔راؤ کی پہلی عارضی "طبی ضمانت” 12 جولائی کو ختم ہونے والی تھی۔ اس کی وجہ سے انہوں نے (راؤ) سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔