آبلہ بندر سے نمٹنے کے لیے ڈنمارک کی تیار کردہ ویکسن کی منظوری
دبئی،جولائی۔متحدہ عرب امارات کے ڈاکٹروں نے آبلہ بندر [MonkeyPox] سے نمٹنے کے لیے یورپی کمیشن کی طرف سے ویکسین فراہمی کی منظوری کی تعریف کی ہے اور کہا ہے دنیا میں اس پھیلتی اس مرض سے بچاو میں یہ فیصلہ مفید ثابت ہو گا۔یورپی کمیشن نے پیر کے روز ڈ نمارک بائیو ٹیک کمپنی کی تیار کردہ آبلہ بندر ویکسین متحدہ عرب امارات کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی ادارہ صحت کے اس اعلان سے محض ایک دن بعد سامنے آیا ہے، جس میں عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے آبلہ بندر کے پھیلاو کی وجہ سے عالمی سطح پر ایمرجنسی لگانے کی ضرورت ہے۔دبئی برین اینٹر نیشنل ہسپتال میں انٹرنل میڈیسن سپیشلسٹ ڈاکٹر احمد رضا خان نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا ڈنمارک میں تیار کردہ ویکسینیشن ہمارے لیے آبلہ بندر سے لڑنے میں ایک نئی امید ہو گی۔نہوں نے مزید کہا عالمی ادارہ صحت کی کلینیکل پریزنٹیشن کے مطابق آبلہ بندر بھی چیچک کی طرح کی ہے۔ دونوں کی علامت میں مماثلت پائی جاتی ہے، دونوں میں بخار کے علاوہ جسم پر سوجن ، دھبے اور زخم بن جاتے ہیں۔اس بارے میں انٹرنل میڈیسن کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر محمد شفیق نے کہا سٹڈیز سے معلوم ہوا ہے کہ چیچک کی ویکسین آبلہ بندر کے مریضوں پر بھی 85 فیصد تک موثر ثابت ہوتی ہے۔طبی ذرائع کے مطابق اماوینیکس واحد ویکسین ہے جسے مونکی پوکس کے خلاف موثر مانتے ہوئے امریکہ اور کینیڈا میں منظوری دی گئی ہے۔ اس سے پہلے یورپ میں یہ چیچک کے علاج کے لیے رہی ہے۔اب کمپنی نے یہی ویکسین امریکہ اور کینیڈا لیبل کے بغیر فراہم کی ہے تاکہ آبلہ بندر کے خلاف بروئے کار رہے۔ یہ منظوری یورپی یونین کے ممبر ممالک کے لیے بھی ہے۔واضح رہے اب تک دنیا 75 ممالک میں آبلہ بندر کے 16000 کیسز کی نشاندہی ہو چکی ہے۔ ادھر دبئی میں وزارت صحت امارات نے اتوار کے روز آبلہ بندر کے تین نئے مریضوں کی تشخیص کی ہے۔