اسٹاک مارکیٹ میں تیز گراوٹ
ممبئی، جولائی۔ ایشیائی بازاروں کی گراوٹ کے دباؤ میں مقامی سطح پر توانائی، آٹو اور تیل و گیس سمیت چودہ گروپوں میں فروخت ہونے کی وجہ سے گزشتہ لگاتار چھ دنوں کی تیزی کے رتھ پر سوار اسٹاک مارکیٹ آج گر گیا۔بی ایس ای کا تیس حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 306.01 پوائنٹس گر کر 56 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے نیچے 55766.22 پوائنٹس پر آگیا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 88.45 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 16631 پوائنٹس پر آگیا۔ تاہم، بڑی اور چھوٹی کمپنیوں کی فروخت کے برعکس، درمیانی کمپنیوں کی بڑھت نے اسٹاک مارکیٹ کو مزید گرنے سے بچا لیا۔ اس مدت کے دوران، بی ایس ای کااسمال کیپ 0.13 فیصد گر کر 26739.14 پوائنٹس پر آ گیا، جبکہ مڈ کیپ 0.03 فیصد بڑھ کر 23,666.44 پوائنٹس پرپہنچ گیا۔اس دوران بی ایس ای میں کل 3598 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 1908 میں کمی جبکہ 1513 میں اضافہ ہوا جبکہ 177 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای پر 31 کمپنیاں سرخ جبکہ باقی 18 سبز نشان پر رہیں، وہیں ایک کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔بی ایس ای میں بنیادی مواد، صنعتی، یوٹیلیٹیز، کیپٹل گڈز اور میٹلز گروپ کی 1.50 فیصد تک کی تیزی کو چھوڑ کر بقیہ 15 گروپس میں گراوٹ رہی۔ اس دوران سی ڈی جی ایس 0.57، انرجی 1.32، ہیلتھ کیئر 0.71، ٹیلی کام 0.96، آٹو 1.69، آئل اینڈ گیس 0.86 اور ریئلٹی گروپ کے حصص میں 0.42 فیصد کمی ہوئی۔بین الاقوامی سطح پر ایشیائی منڈیوں میں کمی رہی جبکہ یورپی منڈیوں میں تیزی کا رجحان رہا۔ اس دوران جاپان کا نکیئی 0.77، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.22 اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.60 فیصد گرا، برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای0.27 اور جرمنی کاڈیکس 0.38 فیصد مضبوط رہا۔