بریلی: ہنگامے کے بعد اسکول نے مبینہ پگڑی پہنے پر پابندی کے فرمان کو واپس لیا
بریلی:جولائی۔ اترپردیش کے ضلع بریلی میں عیسائی مشنری کے تحت چلنے والے ایک اسکول کے انتظامیہ نے مبینہ طور پر سکھ طلبا۔طالبات کو پگڑی، کرپان یا کڑا پہن کر نہ آنے کی ہدایت دی تھی۔ جس کے خلاف سرپرستوں نے جم کر ہنگامہ کیا۔ جانکاری ملنے پر ضلع انتظامیہ نے پرنسپل کو طلب کیا جس کے بعد اسکول منجمنٹ نے غلط فہمی کی بات کہتے ہوئے معافی مانگی اور معاملے کو رفع دفع کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بدھ کو سینٹ فرانسس اسکول نے سکھ طلبا۔ طالبات کو ہدایت دی تھی کہ پگڑی، کرپان یا کڑا پہن کر اسکول نہ آئیں۔ ساتھ ہی مبینہ طور سے یہ انتباہ بھی دیا تھا کہ اگر ہدایت پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں ان کی یہاں تعلیم ممکن نہیں ہوسکی گئی۔شام تک یہ بات طلبا کے سرپرستوں تک پہنچی تو انہوں نے ہنگامہ کھڑاکردیا۔اور بات ضلع انتظامیہ تک پہنچنے پر پرنسپل طلب کر لئے گئے۔ شہر کے ڈیلاپیر کے نزدیک واقع سینٹ فرانسس اسکول میں 12ویں تک پڑھائی ہوتی ہے۔ ایک طالب علم کے سرپرست وشال مہروترا کے مطابق بدھ کو اسکول کی ایک ٹیچر نے صبحپرارتھنا میں کہا کہ سبھی بچے ایک ہی ڈریس میں نظر آنے چاہیں۔ جو لگ پگڑی، کرپان یا کڑا پہنچ کر آتے ہیں وہ بھی کل سے ڈریس میں آئیں۔جانکاری ملنے پر شہر مجسٹریٹ راجیو پانڈے نے اس معاملے میں اسکول پرنسپل کو کلکٹریٹ طلب کیا۔ڈی ایم شیوا کانت دیویدی نے بتایا کہ دونوں فریقین کو طلب کیا گیا۔ بات چیت میں اسکول انتظامیہ نے کہا کہ کچھ غلط فہمی ہوگئی ہے۔ ا س کے لئے ہم معذرت خواہ ہیں۔ڈی ایم نے کہا کہ دونوں فریقین رضا مند ہوگئے ہیں۔