این سی پی نے مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت کی: تاپسی
ممبئی، جون۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) مہاراشٹر کے چیف ترجمان مہیش تاپسی نے جمعہ کو کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں ملک میں بے روزگاری کا تناسب اب تک سب سے زیادہ دیکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014 کے انتخابات میں ملک کے بے روزگار نوجوانوں کو دو کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا، بدقسمتی سے ان کی حکومت نے گزشتہ آٹھ سالوں میں ملک میں بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کرنے کے لیے کوئی ٹھوس کوشش نہیں کی۔مسٹر تاپسی نے کہا کہ نئی شروع کی گئی اگنی پتھ اسکیم، جس میں ملک کے بے روزگار نوجوان چار سال کی مختصر سروس کے لیے ہندوستانی مسلح افواج میں شامل ہوسکتے ہیں، اس میں نوجوانوں کی طویل مدتی خدمات کے امکانات کو تحفظ دینے میں ناکام رہا ہے۔مسٹر مودی نے ‘ون رینک ون پنشن’ کا وعدہ کیا تھا لیکن اگنی پتھ اسکیم کے تحت کوئی ‘رینک اور کوئی پنشن’ نہیں ہے اور چار سال تک ملازمت والوں کو کوئی گریجویٹی نہیں دی جائے گی۔ مودی حکومت کے پاس ان نوجوانوں کو دوبارہ ملازمت کرنے کے لیے کوئی روڈ میپ نہیں دیا ہے جنہوں نے مختصر مدت کے لیے ہندوستانی مسلح افواج میں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ دیے گئے پلان میں مستقبل فنڈ اور گریجویٹی کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد نوجوان کیسے اور کہاں سے نئے ہنر سیکھیں گے۔ اسے کبھی بھی پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے ریٹائرڈ فل کمیشنڈ افسر جیسا احترام اور پے سکیل نہیں ملے گا۔ ملک کے نوجوانوں نے اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت کی ہے اور اب بی جے پی حکومت سے پوری طرح مایوس ہوچکے ہیں۔ این سی پی اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ وزیر اعظم اور ان کی حکومت ایسی اسکیمیں لائے جس سے ملک کے بے روزگار نوجوانوں کو ایک طویل مدتی مستقل ملازمت فراہم کرنے میں مدد مل سکے۔