کلکتہ ہائی کورٹ نے پرائمری اساتذہ کی بھرتی میں بدعنوانی کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا

کلکتہ ،جون ۔کلکتہ ہائی کورٹ نے پرائمری اساتذہ کی بھرتی میں بدعنوانی کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے۔جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے269 اساتذہ کی نوکریوں کو ختم کرنے کی ہدایت دی ہے۔اساتذہ کل سے اپنے سکول میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ 2014 کے پرائمری ٹی ای ٹی کی بنیاد پر 2016 میں بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کی طرف سے شائع کی گئی دوسری بھرتی کی فہرست غیر قانونی ہے۔ فہرست کے مطابق 269 افراد کو بھرتی کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کے صدر اور بورڈ کے سکریٹری مانک بھٹاچاریہ کو آج شام 5.30 بجے سی بی آئی کے دفتر جانے اور پوچھ گچھ کا سامنا کرنے کی ہدایت دی ہے2014پرائمری ایجوکیشن بورڈ کی وکیل لکشمی گپتا نے عدالت کو بتایاکہ تقریباً 23 لاکھ امیدوار پرائمری ٹی ای ٹی امتحان میں بیٹھے تھے۔ ان میں سے 269 افراد کامیاب ہوئے۔ بورڈ نے 269 افراد کو بھرتی کے عمل میں شامل کرنے کی تجویز پیش کی۔ یہ تجویز ریاستی محکمہ تعلیم کو بھیجی گئی تھی۔ بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن نے نئی بھرتیوں کی فہرست محکمہ تعلیم کی اجازت سے جاری کر دی ہے۔ یہ فہرست جولائی 2016 میں شائع ہوئی تھی۔ بورڈ کے وکیل کی طرف سے دی گئی یہ معلومات سن کر جسٹس گنگوپادھیائے حیران رہ گئے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ 269 افراد کی بھرتی کی فہرست بغیر کسی نوٹی فکیشن کے کیسے شائع کی گئی۔۔ جسٹس گنگوپادھیائے نے حیران ہوتے ہوئے کہا کیا یہ قابل اعتبار ہے؟ وہ یہ بھی جاننا چاہتا ہے کہ ان لوگوں کی شناخت کس بنیاد پر کی گئی۔تاہم جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے بورڈ کے وکلاء کی دلیل کو قبول نہیں کرنا چاہتے تھے۔ بھرتی کی فہرست کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہوں نے سی بی آئی جانچ کی ہدایت دی۔ اس کے علاوہ انہوں نے ان 269 افراد کو برطرف کرنے کی ہدایت کی۔ جج نے متعلقہ ڈسٹرکٹ انسپکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ اساتذہ کل سے اسکول میں داخل نہ ہو سکیںجسٹس گنگوپادھیائے نے مزید ہدایت دی کہ سی بی آئی آج سے کیس میں ایف آئی آر درج کرکے الزامات کی تحقیقات شروع کرے گی۔ چونکہ بورڈ کے چیئرمین تقرری میں بے قاعدگیوں کی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتے، جج نے بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن کے چیئرمین مانک بھٹاچاریہ اور بورڈ کے سکریٹری کو شام 5.30 بجے تک سی بی آئی سے ملاقات کرنے کی ہدایت دی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے یہ حکم رمیش ملک نامی ٹی ای ٹی امیدوار کے دائر کردہ مقدمے کی بنیاد پر دیا ہے۔

Related Articles