مہیما چوہدری میں کینسر کی تشخیص

ممبئی،جون۔سال 2000 کی مقبول بولی وڈ اداکارہ 48 سالہ مہیما چوہدری موذی مرض ’کینسر‘ کا شکار ہوگئیں۔مہیما چوہدری نے 9 جون کو انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہیں بالوں کے بغیر دیکھا جا سکتا ہے اور مذکورہ ویڈیو میں انہوں نے موذی مرض کا شکار ہونے پر کھل کر بات کی۔مذکورہ ویڈیو کو معروف سینیئر بولی وڈ اداکار انوپم کھیر نے ریکارڈ کیا اور انہوں نے بھی مہیما چوہدری کی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں انہیں بہادر خاتون قرار دیتے ہوئے اپنا ہیرو بھی قرار دیا۔تقریبا 8 منٹ دورانیے کی ویڈیو میں مہیما چوہدری کو کرسی پر بیٹھ کر کینسر کا شکار ہونے کی کہانی سناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو میں جہاں مہیما چوہدری کے سر پر بال نہیں، وہیں وہ کیموتھراپی اور سرجری ہونے کی وجہ سے کافی کمزور بھی دکھائی دیتی ہیں جب کہ کینسر کا ذکر کرتے ہوئے وہ اشکبار بھی ہوگئیں اور بتایا کہ انہیں ’کینسر‘ لفظ سے خوف ہوتا ہے۔مہیما چوہدری نے ویڈیو میں بتایا کہ وہ اپنے سالانہ معمول کے میڈیکل چیک اپ کے لیے گئیں تو ان کے ڈاکٹرز نے انہیں کینسر کے اسپیشل ڈاکٹر سے رجوع کرنے کا کہا، جس کے بعد ان کی چھاتی سے کچھ سیلز کی بائیوپسی لی گئی، جس میں کینسر کی تشخیص نہیں ہوئی۔اداکارہ کے مطابق ڈاکٹرز نے انہیں بتایا کہ ان کی چھاتی میں سیلز کے اندر ایسی چیزیں بننے لگی تھیں جو کہ کینسر کا سبب بنتی ہیں مگر ابھی انہیں کینسر لاحق نہیں ہوا۔بولی وڈ اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈاکٹرز کے مشورے سے چھاتی کی سرجری کروائی اور متاثرہ سیلز سے ٹشوز کو نکلوا دیا مگر جب ان کا بائیوپسی ٹیسٹ کیا گیا تو اس میں کینسر کی ابتدائی تشخیص ہوئی اور پھر ان کی کیموتھراپیز بھی کی گئیں۔مہیما چوہدری کے مطابق ڈاکٹرز نے انہیں بتایا کہ ان کا کینسر ابتدائی مرحلے میں ہے اور وہ قابل علاج ہے مگر اس باوجود وہ خوفزدہ ہوگئیں، کیون کہ انہیں کینسر لفظ سے ڈر لگتا ہے اور پھر کیموتھراپی کے دوران بھی وہ مایوس ہوگئی تھیں مگر پھر انہوں نے کم سن بچے کو مذکورہ مرض میں دیکھا تو ان میں ہمت آئی۔بات کرنے کے دوران مہیما چوہدری آبدیدہ ہوگئیں اور ساتھ ہی انوپم کھیر کا شکریہ بھی ادا کیا کہ انہوں نے ان سے رابطہ کرکے انہیں فلم میں کام کرنے کی پیش کش کی تھی۔مہیما چوہدری کا کہنا تھا کہ جب وہ امریکا میں کینسر کا علاج کروا رہی تھیں، تب انہیں انوپم کھیر نے فون کرکے فلم میں کام کرنے کی پیش کش کی مگر جب انہوں نے سینیئر اداکار کو بتایا کہ وہ کینسر کا شکار ہو چکی ہیں تو وہ بھی حیران رہ گئے۔ویڈیو میں اداکارہ نے بتایا کہ اب وہ صحت یاب ہو چکی ہیں اور اب جلد ہی انوپم کھیر کے ہمراہ ان کی 525 ویں فلم ’دی سگنیچر‘ میں ان کے ساتھ کام کرتی دکھائی دیں گی۔یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اداکارہ کی مذکورہ ویڈیو کتنی پرانی ہے اور انہیں کب کینسر لاحق ہوا اور وہ کتنا عرصہ امریکا میں زیر علاج رہیں اور اب کیا وہ بلکل صحت مند ہو چکی ہیں یا ان کی مزید کیموتھراپی ہونی ہیں؟انہوں نے اس حوالے سے ویڈیو میں کوئی وضاحت نہیں کی مگر بتایا کہ اب وہ صحت یاب ہو چکی ہیں اور فلموں میں کام کرتی دکھائی دیں گی۔بعد ازاں انہوں نے انسٹاگرام پر ’دی سگنیچر‘ کے سیٹ کی ویڈیوز بھی شیئر کیں، جن میں انہیں فلم کی ٹیم کے ہمراہ شوٹنگ میں مصروف دیکھا جا سکتا ہے۔مہیما چوہدری کی جانب سے کینسر کا شکار ہونے کی ویڈیو شیئر کرنے کے بعد متعدد بولی وڈ شخصیات سمیت ان کے مداحوں نے ان کی صحت یابی کے لیے دعائیں کیں۔مہیما چوہدری کی پہلی فلم 1997 میں ریلیز ہونے والی پردیس تھی، جس میں انہوں نے گاؤں کی لڑکی کا کردار ادا کیا تھا، جس نے شہری بابو شاہ رخ خان کا چین چرایا ہوتا ہے۔مہیما چوہدری نے پہلی فلم سے ہی شہرت حاصل کی اور انہیں دھڑا دھڑ نئی فلمیں ملنے لگیں پھر انہیں 1999 میں بیک وقت متعدد فلموں میں کام کرنے کی پیش کش ہوئی اور اسی سال ان کی سپر ہٹ فلم داغ دی فائر بھی سامنے آئی۔داغ میں انہوں نے ڈبل کردار ادا کیے اور ان کی یہ فلم پہلی فلم سے بھی زیادہ کامیاب گئی اور مہیما چوہدری کا کیریئر ایک دم عروج پر پہنچ گیا، جس کے بعد ان کے عروج کو زوال آیا۔مہیما چوپدری نے اپنے 23 سالہ فلمی کیریئر میں محض 36 فلموں میں کام کیا، ان میں سے بھی زیادہ تر فلموں میں انہوں نے بطور مہمان اداکار کے کام کیا، یعنی کئی فلموں انہیں مختصر کردار دیے گئے۔مہیما چوہدری کی بطور مرکزی ہیروئن گزشتہ ایک دہائی سے کوئی فلم سامنے نہیں آئی، ان کی 2015 میں آنے والی فلم ممبھلی دی گینگسٹر میں انہوں نے جرائم پیشہ شخص کی بیوی کا کردار ادا کیا تھا جب کہ 2016 میں ریلیز ہونے والی فلم ڈارک چاکلیٹ میں بھی وہ سائیڈ کردار میں دکھائی دیں۔گزشتہ 6 سال میں مہیما چوہدری کی کوئی ایسی فلم سامنے نہیں آئی جس میں وہ مختصر کردار میں بھی دکھائی دی ہوں، تاہم اب جلد ہی وہ انوپم کھیر کے ہمراہ ’دی سگنیچر‘ میں دکھائی دیں گی۔

 

Related Articles