سی بی آئی نے تیسرے دن بھی کارتی چدمبرم سے پوچھ گچھ کی

نئی دہلی، مئی۔ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے مبینہ طور پر رشوت لینے کے الزام میں چینی شہریوں کو ویزا دینے سے متعلق معاملے میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم سے ہفتہ کو مسلسل تیسرے دن بھی پوچھ گچھ کی۔سی بی آئی ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ مسٹر چدمبرم سے چینی شہریوں کو ویزا جاری کرنے کے سلسلے میں جمعہ کو سی بی آئی نے سات گھنٹے تک پوچھ گچھ کی، اگلے دن وہ ہفتہ کو ایجنسی کے ہیڈکوارٹر پہنچے۔کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے جمعہ کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا جس میں الزام لگایا گیا کہ گزشتہ ہفتے ان کے احاطے میں تلاشی کے دوران سی بی آئی کے اہلکاروں نے پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی سے متعلق انتہائی خفیہ کاغذات ضبط کرلئے۔ انہوں نے مسٹر برلا کو لکھے خط میں کہا کہ وہ بھی اس کمیٹی کے رکن ہیں۔مسٹر چدمبرم نے مسٹر برلا سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کو کہا۔مسٹر چدمبرم نے لکھاکہ سی بی آئی کی یہ کارروائی پارلیمانی استحقاق کی خلاف ورزی ہے۔ میں مکمل طور پر غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کا شکار ہوا ہوں۔سی بی آئی کی طرف سے جاری کردہ ریلیز کے مطابق سی بی آئی نے گزشتہ ہفتے کارتی چدمبرم اور ان کے ساتھی ایس بھاسکرارمن کے خلاف چنئی میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ ایجنسی نے ان دونوں سمیت کل چھ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، جن میں پنجاب کی ایک کمپنی کے مالک وکاس مکھریا، نامعلوم سرکاری ملازمین اور نجی افراد شامل ہیں۔سی بی آئی نے کارتی چدمبرم کی طرف سے چینی مسافروں کو ویزا جاری کرنے کے لیے مبینہ طور پر 56 لاکھ روپے کی رشوت لینے کے لیے درج ایف آئی آر میں بھاسکرارمن کو نمبر ایک ملزم نامزد کیا ہے۔اس ایف آئی آر میں کارتی چدمبرم کو نمبر دو ملزم بنایا گیا ہے۔تاہم سی بی آئی نے اس معاملے میں کل دس مقامات پر چھاپے مارے تھے جن میں سابق مرکزی وزیر اور کانگریس لیڈر پی چدمبرم کی چنئی میں رہائش گاہ اور نئی دہلی میں ان کی سرکاری رہائش گاہ بھی شامل ہے۔

 

Related Articles