ہائی کورٹ نے سہارا انڈیا کے سربراہ کو گرفتار کرنے کیلئے تین ریاستوں کی پولیس کودیا حکم
پٹنہ ،مئی۔پٹنہ ہائی کورٹ نے سرمایہ کاروں کا پیسہ نہیں لوٹانے کے معاملے میں سہارا انڈیا کے سربراہ سبرت رائے کو گرفتار کرنے کیلئے تین ریاستوں کی پولیس کو حکم دیا ہے ۔ ہائی کورٹ کے جج سندیپ کمار نے جمعہ کو ہر حال میں ساڑھے دس بجے عدالت میں حاضر ہونے کے الٹی میٹم کے باوجود حاضر نہیں ہونے پر سہارا سربراہ سبرت رائے کو گرفتار کرنے کا بہار ، دہلی اور اتر پردیش کی پولیس ڈائریکٹرجنرل کو حکم جاری کیا ۔ اس سے قبل مسٹر رائے کے وکیل نے عدالت میں میڈیکل رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ مسٹر رائے بیمار ہیں اور اس وجہ سے وہ عدالت میں حاضر ہونے سے قاصر ہیں۔ اس پر جج نے میڈیکل رپورٹ دیکھنے کے بعد کہاکہ مسٹر رائے کو ایسی کوئی بیماری نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ عدالت میں حاضر نہیں ہوسکتے ہیں۔ غورطلب ہے کہ جسٹس سندیپ کمار کی سنگل بینچ نے جمعرات کو سہارا انڈیا کے مختلف اسکیموںمیں عام لوگوں کے جمع کئے گئے پیسوں کی ادائیگی کے سلسلے میں دائر عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سہارا سربراہ سبرت رائے کو 13 مئی کو ساڑھے دس بجے ہائی کورٹ میں حاضر ہونے کا آخری موقع دیا تھا۔ جج نے متنبہ کیا تھاکہ مسٹر رائے عدالت میں حاضر نہیں ہوتے ہیں تو پھر عدالت ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کرے گا ۔جج نے سماعت کے دوران یہ بھی تبصرہ کیا تھاکہ مسٹر رائے عدالت سے بڑے نہیں ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے عدالت میں نہیں آکر بڑی غلطی کی ہے ۔ دراصل جج نے جمعرات سے پہلے ہوئی سماعت کے دوران سہارا سربراہ سبر ت رائے کو 12 مئی کو ہائی کورٹ میں حاضر ہونے کا حکم دیا تھا۔ سبرت رائے کی پیشی کے مد نظر کورٹ کے ارد گرد کثیر تعدادمیں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود مسٹر رائے کورٹ میں حاضر نہیں ہوئے ۔ ان کی طرف سے ہائی کورٹ میں حاضرنہیں ہونے کی رعایت دینے سے متعلق عرضی دائر کی گئی تھی ، جسے کورٹ نے خارج کر دیا ۔ مسٹر رائے نے اپنی سیکوریٹی ، عمر اور بیماری کا حوالہ دے کر عدالت میں حاضری سے چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔