جبراً آبادی کنٹرول نہیں: مانڈویا
نئی دہلی، اپریل ۔ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ لال مانڈویا نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ ملک میں جبراً آبادی کنٹرول نہیں کی جائے گی بلکہ عوام خود اسے کنٹرول کر رہے ہیں اور اس کے لیے بیداری مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔آبادی کنٹرول کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے راکیش سنہا کے پرائیویٹ بل پاپولیشن ریگولیشن بل 2019 پرہوئی بحث کے دوران مسٹر مانڈویا نے مداخلت کی اور کہا کہ ملک میں قومی آبادی کی پالیسی اور قومی صحت کی پالیسی کو نافذ کیا گیا ہے۔ اس کے تحت بیداری مہم چلائی جا رہی ہے۔ جن ریاستوں میں آبادی بڑھ رہی ہے ان کی نشاندہی کی گئی ہے اور وہاں عوام کو بیدار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آبادی میں اضافے کی شرح دو فیصد پر آگئی ہے اور اسے اس سطح پر مستحکم رکھنے کی ضرورت ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی کامیاب ہو رہی ہے اور شرح پیدائش کم ہو رہی ہے۔ حکومت سبھی لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور آیوشمان بھارت اسکیم کا فائدہ غریبوں کو دلایا جا رہا ہے۔ اس سے تقریباً تین کروڑ لوگ مستفید ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں 1.5 لاکھ ہیلتھ اینڈ ویلنیس سنٹرقائم کیے جائیں گے جن میں سے ایک لاکھ 10 ہزار پر کام شروع ہو چکا ہے۔ یہاں عوام کی بیماریوں کا علان ماہر ڈاکٹروں کی مشاورت سے کیا جا رہا ہے۔وزیر صحت کی اس یقین دہانی کے بعد مسٹر سنہا نے اپنا پرائیویٹ بل واپس لے لیا۔