کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ شروع، اجلاس میں ہنگامہ آرائی کا امکان

نئی دہلی، مارچ۔ کانگریس کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز تنظیم کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ شروع ہو گئی ہے لیکن غیر مطمئن گروپ کے نئے صدر کے لیے مکل واسنک کے نام کی تجویزکرنے اور اعلیٰ کمان کے اسے مسترد کرنے سے واضح ہوگیا ہے کہ میٹنگ ہنگامہ خیز ہوگی اور کانگریس صدر سونیا گاندھی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جم کر ٹکراؤ ہوگا۔ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی عبرتناک شکست کے بعد پہلی بار منعقد ہونے والی اس میٹنگ میں پارٹی کی انتخابات میں شکست کی وجوہات کے ساتھ ساتھ آگے کی حکمت عملی پر غور و فکر کیا جائے گا۔ اس میں قیادت کی تبدیلی کا معاملہ بھی اٹھ سکتا ہے کیونکہ اجلاس سے پہلے جو تجویز آئی تھی اس سے بڑا ہنگامہ کھڑا ہوا ہے۔ ناراض گروہ مسلسل قیادت کی تبدیلی کا مطالبہ کر رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ میٹنگ سے قبل اس نے جنرل سکریٹری مکل واسنک کا نام آگے بڑھا کر ہائی کمان کو تجویز بھیجی ہے اور جس طرح سے اس تجویز کو مسترد کیا گیا ہے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں فریقوں کے تیور سخت ہیں۔پارٹی کے ایک رہنما نے کہا کہ پہلی بار سی ڈبلیو سی کے ممبران کو میٹنگ میں موبائل نہ لانے کا حکم جاری کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں سب کو پیغام بھیجا گیا ہے۔ پارٹی نہیں چاہتی کہ میٹنگ کے دوران کوئی بھی بات باہر آئے۔ پارٹی نے پہلی بار سی ڈبلیو سی میٹنگ میں آنے والے لیڈروں کے لیے ایسا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ میں 57 لیڈران شرکت کر رہے ہیں۔میٹنگ سے پہلے راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ پارٹی لیڈر راہل گاندھی کو صدر کی باگ ڈور سونپی جانی چاہیے، لیکن غیر مطمئن لیڈروں کا کہنا ہے کہ وہ من مانی کرتے ہیں اور کسی سے مشورہ کیے بغیر فیصلے لیتے ہیں، جس سے پارٹی کمزور ہو رہی ہے۔ یہ گروپ مسلسل کانگریس قیادت میں تبدیلی کا مطالبہ کر رہا ہے۔

Related Articles