نوجوان نسل کو ملک میں تبدیلی لانے کے حل کے بارے میں سوچنا چاہئے:انوراگ

نئی دہلی۔مارچ۔اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ ہندستان کی آزادی کے 100برس مکمل ہونے تک نوجوان نسل کو ملک میں تبدیلی لانے کے حل کے بارے میں سوچنا چاہئے۔مسٹر ٹھاکر نے بدھ کو پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں نوجوانوں کے امور اور کھیل وزارت اور لوک سبھا سکریٹریٹ کے پارلیمانی جمہوریت ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام تیسرے نیشنل یوتھ پارلیمنٹ فیسٹول کے قومی مرحلہ کا افتتاح کیا۔انہوں نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ اس سال کے نیشنل یوتھ پارلیمنٹ فیسٹول کا موضوع ’نئے بھارت کی آواز بننا، سمادھان کھوجنا، اور نیتی میں یوگدان کرنا‘ ہے۔ میں آپ تمام سے ٹھوس کچرہ انتظامات، بھکمری دور کرنے، خواتین۔مرد مساوات، کفایتی اور صاف توانائی، صاف پانی اور صفائی ستھرائی جیسے امور پر توجہ دینے کی درخواست کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ اب تک ہم نے جو ترقی کی ہے، اس پر بات چیت کرنی چاہئے اور سوچنا چاہئے کہ صحت، اسپورٹس، میڈیا، ٹرانسپورٹ، بنیادی ڈھانچہ، خارجی امور کے شعبہ میں نوجوان کیا کرسکتے ہیں جس سے کروڑوں لوگوں کی زندگی میں تبدیلی آئے۔مسٹر ٹھاکر نے کہاکہ سوامی وویکانند کے نظریات کو آگے بڑھاتے ہوئے نیشنل یوتھ پارلیمنٹ نے نوجوانوں میں قائدانہ صلاحیت پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔خودکفیل ہندستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وبا کے دوران جب پوری دنیا جدوجہد کررہی تھی اس وقت ہندستان اس چیلنج کا سامنا کرنے کیلئے اٹھ کھڑا ہوا اور ہم تمام نے اس صورتحال سے نپٹنے کے لئے متحد ہوکر کام کیا۔ نوجوانوں کو بھی اس خوبی کو اپنانا چاہئے اور یکجہتی کے جذبہ کے ساتھ کو ملک کو آگے لے جانا چاہئے۔اس موقع پر نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیرمملکت نستھ پرمانک، راجیہ سبھا کے سکریٹری جنر پی سی مودی اور دیگر معزز شخصیات بھی موجود تھیں۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا گیارہ مارچ کو اس پروگرام میں اختتامی تقریر کریں گے۔خیال رہے کہ نیشنل یوتھ پارلیمنٹ میں اسٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ(ایس وائی پی) کے 29فاتحان کو نیشنل جیوری کے سامنے بولنے کے لئے پلیٹ فارم ملتا ہے۔نیشنل جیوری میں لوک سبھا کے رکن بھرتہری مہتاب اور ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ، انڈین ریونیو سروس سے ریٹائرڈ افسر انو جے سنگھ اور اطلاعات و نشریات وزارت کے مشیر کنچن گپتال شامل ہیں۔

 

Related Articles