شکست کی وجوہات پر غور وفکر کریں گے: کانگریس
نئی دہلی۔ مارچ۔کانگریس نے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں عوام کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ نتائج اس کی توقعات کے بالکل برعکس ہیں لیکن جمہوریت میں عوام کا فیصلہ سب سے مقدم ہوتا ہے۔ اس لیے اس فیصلے کو قبول کرتے ہوئے کانگریس اپنی شکست کی وجوہات کا خود احتساب کرے گی۔کانگریس کے میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سورجے والا نے انتخابی نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جمعرات کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انتخابات کے دوران پارٹی نے عوام کے مسائل جیسے مہنگائی، بے روزگاری، ڈوبتی ہوئی معیشت کو ذمہ داری سے اٹھایا ہے اور اس کی توقع تھی کہ لوگ اس کا ساتھ دیں گے۔ مگر انتخابی نتائج اس کی توقعات کے برعکس ہیں، پارٹی شکست کی وجوہات کا خود احتساب کرے گی اور ان کا جائزہ لے گی۔انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم کانگریس کے ہارنے کی وجوہات کے بارے میں غور وفکر کرے گی اور آئندہ انتخابات میں بہتر کام کرنے کی کوشش کرے گی۔ پارٹی انتخابی نتائج سے مایوس ضرور ہے لیکن حیران نہیں ہے۔ الیکشن ہار گئے لیکن ہمت نہیں، اس لیے پارٹی لڑتی رہے گی اور تبدیلی کے ساتھ واپس آئے گی۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ ہم اتراکھنڈ، گوا اور پنجاب میں اچھے نتائج کی توقع کر رہے تھے لیکن ہمیں یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ ہمیں لوگوں کا آشیرواد حاصل ہوسکا۔ پنجاب میں چرنجیت سنگھ چنی کے طور پر، ہم نے ایک شائستہ، صاف ستھری اور زمینی سطح کی نئی قیادت فراہم کرنے کی کوشش کی لیکن امریندر حکومت کی ساڑھے چار سالہ حکومت مخالف لہر پر قابو نہیں پا سکے۔ عوام نے تبدیلی کے لیے ووٹ دیا۔ ہم لوگوں کے حکم کو قبول کرتے ہیں اور عام آدمی پارٹی کو پنجاب میں اپنی جیت کے لیے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اتر پردیش میں خود کو زندہ کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ پارٹی رائے عامہ کو سیٹوں کی جیت میں تبدیل نہیں کر سکی لیکن پارٹی ریاست کی ہر گلی اور محلے تک پہنچنے میں کامیاب رہی ہے۔ اتراکھنڈ اور گوا میں بہتر طریقے سے الیکشن لڑے، لیکن لوگوں کا دل جیت کر کامیابی کے اعداد و شمار تک نہیں پہنچ سکے۔ اس میں یہ سبق ہے کہ پارٹی کو مستقبل میں زمینی سطح پر مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے۔