منڈاویا نے سماعت کی خرابی اور سماعت کی کمزوری کی بیداری پرزور دیا

نئی دہلی، مارچ۔ صحت و خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ منڈاویا نے سماعت کی خرابی اور سماعت کی کمزوری کے بارے میں سماج میں بیداری پیدا کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ عوامی شراکت اور عوامی تحریک کے ساتھ موجودہ علاج میں مؤثر طریقے سے تعاون کیا جا سکتا ہے.یہاں عالمی یوم سماعت پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئےمسٹر منڈاویا نے کہا کہ سماعت کی خرابی کسی شخص کی بیماریوں کو معذوری میں بدل سکتی ہے، جس سے بہت سے لوگوں کی پیداواری صلاحیت اور معیار زندگی بری طرح متاثر ہوتا ہے۔اس موقع پر صحت وخاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار بھی موجود تھیں۔ اس سال سماعت کے عالمی دن کا تھیم ‘زندگی بھر سنو، غور سے سنو’ ہے۔مرکزی وزیر صحت نے اس سلسلے میں بیداری پیدا کرنے میں آشا اور اے این ایم، ڈاکٹروں، این جی اوز، نرسوں کے اہم رول کو تسلیم کیا۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ کمیونٹیز اور چھوٹے بچوں کے والدین کو آگاہ کریں کہ وہ سماعت سے محروم افراد کی جلد شناخت کریں۔ انہوں نے بتایا کہ "ہمیں خود دوا نہیں دینی چاہیے بلکہ ڈاکٹروں سے مشورہ کرنا چاہیے اور سماعت کے مسائل سے متعلق کوئی بھی دوا لینے سے پہلے مناسب احتیاط کرنی چاہیے۔” انہوں نے بتایا کہ تکنیکی ترقی کے جدید دور میں سماعت سے محرومی کی تقریباً تمام وجوہات کو روکا جا سکتا ہے اور ان کا علاج کیا جا سکتا ہے۔بزرگوں کے لیے صحت دیکھ بھال کے تئیں حکومت کی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ سماعت سے محرومی کے علاج کے لیے بزرگوں اور بچوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ حکومت تمام لوگوں اور خاص طور پر بزرگوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے بتایاکہ صحت و خاندانی فلاح و بہبود کی مرکزی وزارت کے پاس پہلے سے ہی بزرگوں کی صحت سے متعلق مختلف مسائل کو حل کرنے کے لیے وقف ایک پروگرام ہے جسے ‘نیشنل پروگرام فار ہیلتھ کیئر آف ایلڈرلی (این پی ایچ سی ای) کہا جاتا ہے۔

Related Articles