اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ

ممبئی ،مارچ ۔عالمی سطح پر ملے جلے اشاروں کے درمیان گھریلو سطح پر دھاتوں ، توانائی، بجلی اور تیل اور گیس جیسے گروپوں میں خرید کے باوجود آٹو، بینکنگ، فائنانس اور آئی ٹی وغیرہ گرپوں میں ہوئی فروخت کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں ایک فیصد سے زائد گراوٹ درج کی گئی ۔ بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 778.38 پوائنٹس گر کر 55468.90 پوائنٹس پراور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 187.95 پوائنٹس گر کر 16605.95 پوائنٹس پرآگیا ۔ بی ایس ای میں بڑی کمپنوں کے مقابلے چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں میں فروخت کم رہی جس کی وجہ سے مڈ کیپ 0.17 فیصد گر کر 23316.56 پوائنٹس اور سمال کیپ 0.12 فیصد گرکر 26631.33 پوائنٹس پرآ گیا۔بی ایس ای میں شامل زیادہ تر گروپ گرواٹ میں رہے جن میں آٹو 2.87 فیصد، بینک 2.25 فیصد، فائنانس 2.07 فیصد، سی ڈی جی ایس 1.73 فیصد، ہیلتھ کیئر 1.23 فیصد، ریئلٹی 1.23 فیصد، کیپٹل گڈز 0.75 فیصد، سی ڈی 0.58 فیصد، ٹیلی کام 1.62 فیصد، ٹیک 0.63 فیصد، آئی ٹی 0.54 فیصد اور ایف ایم سی جی 0.36 فیصد شامل ہیں ۔ اضافے میں رہنے والے گروپوں میں میٹلز 4.58 فیصد، تیل اور گیس 1.06 فیصد، پاور 1.38 فیصد، رئیلٹی 1.52 فیصد، توانائی 1.73 فیصد اور بیسک مٹریل 1.07 فیصد شامل ہے ۔بی ایس ای میں شامل کمپنیوں میں سے 3458 کمپنیوں میں کاروبار ہوا، جن میں سے 1692 میں اضافہ اور 1652 میں گراوٹ درج کی گئی جبکہ 114 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اس دوران عالمی منڈیوں میں ملا جلا رجحان رہا۔ جاپان کے نکیئی میں 1.68 فیصد، ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ 1.84 فیصد اور چین کے شنگھائی کمپوزٹ میں 0.13 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی جبکہ برطانیہ کے ایف ٹی ایس ای 0.86 فیصد اور جرمنی کے ڈی ای ایکس میں 0.35 فیصد اضافہ ہوا۔

Related Articles