بارہمولہ میں سکیورٹی فورسز پر حملے کے بعد تصادم، 3 سکیورٹی اہلکار اور 3 جنگجو ہلاک

سری نگر،  شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے کریری میں پیر کی صبح جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز کی ایک مشترکہ پارٹی پر حملہ کر کے سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے دو اہلکاروں اور جموں و کشمیر پولیس کے ایک اسپیشل پولیس آفیسر (ایس پی او) کو ہلاک کر دیا۔
حملے کے بعد طرفین کے درمیان چھڑنے والے مسلح تصادم میں لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر سجاد حیدر عرف راجا سمیت تین جنگجو مارے گئے ہیں جن کے قبضے سے ایک مہلوک سی آر پی ایف اہلکار سے چھینی گئی بندوق برآمد ہوئی ہے۔
جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس میں شدید زخمی ہونے والے تین سکیورٹی فورسز اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘بارہمولہ کے کریری میں جنگجوئوں نے پولیس اور سی آر پی ایف کی ایک مشترکہ ناکہ پارٹی پر فائرنگ کی۔ دو سی آر پی ایف اور ایک جموں و کشمیر پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے۔ انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘حملے کے بعد علاقے میں وسیع تلاشی آپریشن شروع کیا گیا۔ طرفین کے درمیان آمنا سامنا ہونے کے ساتھ ہی جھڑپ چھڑ گئی جس میں تین جنگجو مارے گئے’۔
مہلوک سی آر پی ایف اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل ڈرائیور خورشید خان اور کانسٹیبل شرما لاوکش کے طور پر ہوئی ہے۔ مہلوک ایس پی او کی شناخت مظفر علی ڈار کے بطور کی گئی ہے۔
جھڑپ میں مارے گئے دیگر دو جنگجوئوں کی شناخت عنایت اللہ میر ساکنہ پٹن بارہمولہ اور عثمان ساکنہ پاکستان کے طور پر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ وادی میں گزشتہ چار دنوں کے دوران سکیورٹی فورسز پر ہونے والا یہ دوسرا بڑا حملہ ہے۔ قبل ازیں 14 اگست کو سری نگر کے مضافاتی علاقے نوگام میں ہونے والے جنگجویانہ حملے میں جموں و کشمیر پولیس کے دو اہلکار ہلاک جبکہ تیسرا زخمی ہوگیا تھا۔
سرکاری ذرائع نے بارہمولہ کے کریری میں پیر کی صبح ہونے والے حملے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ جنگجوئوں نے سکیورٹی فورسز کی ایک مشترکہ پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ کی اور طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کچھ دیر تک جاری رہا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنگجوئوں کی ابتدائی فائرنگ میں دو سی آر پی ایف اہلکار اور ایک ایس پی او زخمی ہوئے۔ اگرچہ انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کو چاروں اطراف سے محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا۔ طرفین کے درمیان آمنا سامنا ہونے کے بعد تصادم چھڑ گیا جس میں تین جنگجو مارے گئے۔
حملے کے بعد جائے واردات پر پہنچنے والے سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل (آپریشنز) راجیش کمار نے نامہ نگاروں کو بتایا: ‘جنگجو، جن کی تعداد دو سے تین تھی، نے کئی اطراف سے اندھا دھند فائرنگ کی۔ اس میں تین جوان زخمی ہوئے۔ انہیں یہاں سے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن بدقسمتی سے وہ جانبر نہ ہوسکے’۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں ایک جنگجو زخمی ہوا تھا اور ہمیں میوہ باغات میں جگہ جگہ پر خون کے دھبے ملے۔
انہوں نے کہا: ‘حملے کے بعد جب ہم نے میوہ باغات میں تلاشی مہم چلائی تو وہاں ہمیں خون کے کافی دھبے ملے۔ ہمیں ایک پھیرن ملا۔ آگے جانے پر ہمیں پتہ چلا ہے کہ جنگجوئوں نے یہاں پر اپنے کپڑے تبدیل کئے ہیں۔ وہاں ہمیں مزید تین پھیرن ملے۔ کافی مقدار میں کھانے پینے کا سامان بھی ملا۔’

Related Articles