سری نگر میں جنگجووں کے حملے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک، تیسرا زخمی
دہشت گردوں کی تلاش میں آپریشن شروع
سری نگر، جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے مضافاتی علاقے نوگام میں جمعے کی صبح جنگجووں نے پولیس کی ایک پارٹی پر حملہ کر کے دو اہلکاروں کو ہلاک جبکہ تیسرے ایک کو زخمی کر دیا۔
جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نوگام بائی پاس پر گلشن چوک کے نزدیک جنگجووں کی جانب سے ایک پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔
انہوں نے بتایا: ‘حملے میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دو اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے’۔
مہلوک پولیس اہلکاروں کی شناخت آئی آر پی 120 بٹالین کے اشفاق ایوب اور فیاض احمد جبکہ زخمی اہلکار کی شناخت سلیکشن گریڈ کانسٹیبل محمد اشرف کے طور پر ہوئی ہے۔
دیگر پولیس عہدیداروں کے ہمراہ جائے واردات کا دورہ کرنے والے کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے بتایا کہ یہ حملہ جیش محمد نامی جنگجو تنظیم کے جنگجووں نے انجام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حملہ انجام دینے والے جنگجووں کی شناخت کر لی گئی ہے اور انہیں بہت جلد ہلاک کیا جائے گا۔
آئی جی پی وجے کمار نے نامہ نگاروں کو بتایا: ‘پندرہ اگست کے پیش نظر یہاں پولیس پارٹی تعینات تھی۔ گلشن گلی سے دو جنگجو آئے اور ہمارے لڑکوں پر پیچھے سے اندھا دھند فائرنگ کی جس میں ہمارے دو سپاہی شہید ہوگئے اور تیسرا ایک زخمی ہوگیا۔ ہم نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے۔ ابتدائی طور پر لگتا ہے کہ حملے میں جیش محمد ملوث ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘ہمیں خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ جنگجو یوم آزادی سے پہلے حملہ کر سکتے ہیں۔ ہمارے پاس اطلاع تھی کہ جنگجو کسی بھی علاقے میں حملہ کر سکتے ہیں۔ ہمارے اہلکار الرٹ ہیں۔ ہم نے حملہ آوروں کی شناخت کر لی ہے۔ انہیں بہت جلد ہلاک کیا جائے گا’۔
آئی جی پی نے حملے کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا: ‘جنگجو ایک تنگ گلی سے آئے ہیں۔ اس کو ہم ایک بدقسمت واقعہ قرار دے سکتے ہیں۔ یہاں پر کافی لوگ موجود تھے۔ اگر ہمارے جوان جوابی فائرنگ کرتے تو شہریوں کی بھی جانیں جاتیں۔ ہمارے لڑکوں نے صبر و تحمل سے کام لیا’۔