بیجل نے ہفتہ کے آخر کرفیو ختم کرنے کی کیجریوال کی تجویز کو ٹھکرا دیا
نئی دہلی، جنوری۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے دارالحکومت میں ہفتہ کے آخر میں کرفیو ختم کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے حالانکہ نجی دفاتر میں 50 فیصد عملے کی موجودگی کی اجازت دی ہے۔دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے لیفٹیننٹ گورنر کو کورونا معاملوں کی کم تعداد کی وجہ سے ہفتہ کے آخر میں کرفیو ختم کرنے کی تجویز بھیجی تھی۔ مسٹر بیجل نے ہفتے کے آخر میں کرفیو ختم کرنے کی تجویز کو منظور نہیں کیا ہے، حالانکہ انہوں نے نجی دفاتر میں 50 فیصد عملے کی موجودگی کی اجازت دی ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ہے کہ ہمیں ابھی انتظار کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک نئے معاملوں کی رفتار پر قابو نہیں پایا جاتا، پابندیوں کو جاری رکھنا درست ہوگا۔مسٹر کیجریوال کی طرف سے بھیجی گئی تجویز میں کہا گیا تھا کہ دہلی میں کورونا کے نئے معاملوں میں کمی آئی ہے۔ ایسی صورت حال میں بازاروں میں طاق وجفت نظام کو ختم کیا جائے اور ویک اینڈ کرفیو کو بھی ہٹایا جائے۔ ان کی طرف سے تیسری تجویز یہ بھی تھی کہ نجی دفاتر کو 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی جائے۔ ان میں سے لیفٹیننٹ گورنر نے دو تجویزوں کو مسترد کر دیا، لیکن نجی دفاتر میں 50 فیصد موجودگی کے معاملے کو قبول کر لیا ہے۔ فی الحال دہلی میں نافذ ویک اینڈ کرفیو کے تحت کرفیو ہر جمعہ کی رات 10 بجے سے پیر کی صبح 5 بجے تک جاری رہے گا۔واضح رہے کہ دہلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 12,306 نئے کورونا معاملے درج ہوئے ہیں جبکہ انفیکشن کی شرح 21.48 فیصد ہے۔ اس دوران 43 مریضوں کی کورونا انفیکشن کی وجہ سے موت ہوئی ہے۔