سائنس کو فروغ دینے کے لیے’ زبان کی رکاوٹ‘ کو توڑنا ہو گا : وزیر جتیندر سنگھ
نئی دہلی، دسمبر۔مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس اور ٹکنالوجی جتیندر سنگھ نے بدھ کے روز کہا کہ ہندوستانی زبانوں کے ذریعہ سائنس کی تعلیم کو فروغ دے کر ملک کی ’ایکسلنٹ انٹیلی جنس‘ کو آگے لایا جا سکتا ہے۔ڈاکٹر سنگھ نے یہاں وگیان پرسار کی جانب سے ہندی اورانگریزی میں شائع میگزین ڈریم-2047 اور اردو سائنس کے ماہان ’تجسس‘ کے تازہ شمارے کا اجرا کرتے ہوئے کہا ’’ اگر ہمیں ملک کی’ ذہنی قابلیت ‘کو آگے لانا چاہتے ہیں تو زبان کی رکاوٹ توڑنی ہی پڑے گی‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی زبانوں میں سائنس کی تعلیم کو فروغ دے کر ملک میں بنیادی طور پر سائنس اور ٹیکنالوجی کو نئی بلندیوں تک لے جایا جا سکتا ہے ۔ ترجمہ پر انحصار کم کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے بعض اوقات انتہائی مضحکہ خیز صورتحال پیدا ہوجاتی ہے ۔ گوگل کے ذریعے ترجمہ کرنا تو بعض اوقات انتہائی خراب صورتحال پیدا کر دیتا ہے ۔ انہوں نے اس تناظر میں ایک واقعہ کا حوالہ دیا کہ جس میں اسٹیل پلانٹ کا ترجمہ ’اسٹیل پودا ‘ہو گیا تھا ۔ ڈاکٹر سنگھ نےاردو سائنس کے ماہانہ’ تجسس‘ کی اشاعت کے لئے سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر اور کشمیر یونیورسٹی کی تعریف کی اور کہا ’’جب ہم مادری زبان میں تعلیم حاصل کرتے ہیں، تو ہماری معلومات میں گہرا اضافہ ہوتا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ وہ ہندوستانی زبانوں میں تکنیکی تعلیم کا ایکو سسٹم تیار کرنا چاہتے ہیں۔ وگیان بھاشا پروجیکٹ کا مقصد تمام ہندوستانی زبانوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدید ترین ترقی کو فروغ دینا ہے ۔