تھرور اور دوبے نے لوک سبھا میں ایک دوسرے پر لزامات عائد کئے

نئی دہلی، دسمبر۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے نے جمعرات کو لوک سبھا میں ایک دوسرے پر الزام اور جوابی الزام عائد کئے۔مسٹر تھرور نے وقفہ صفر کے دوران مسٹر دوبے کے ریمارک پر اعتراض کیا اور کہا کہ مسٹر دوبے نے ان پر ذاتی الزامات لگائے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔مسٹر تھرور نے کہا ’’ججوں کی تنخواہوں سے متعلق بل پر بحث کے دوران ایک تبصرہ کیا گیا۔ کہا گیا کہ اگر میرے خلاف عدالت میں کوئی کیس زیر التوا ہے تو انہیں بحث میں حصہ نہیں لینا چاہیے۔ سچ یہ ہے کہ میرے خلاف کوئی کیس زیر التوا نہیں ہے۔ لیکن میرے یا کسی دیگر رکن کے خلاف کیس زیر التوا ہو تو بھی کسی رکن کو بحث میں حصہ لینے سے کیسے روکا جا سکتا ہے۔انہوں نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے درخواست کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مستقبل میں کسی کے ساتھ ایسا نہ ہو۔مسٹر تھرور کے اعتراض کے جواب میں وقفہ صفر میں ہی مسٹر دوبے نے مسٹر برلا سے کہا کہ آپ نے یہ اصول بنایا ہے کہ ایوان میں بل کے علاوہ کسی اور موضوع پر بات نہیں کی جانی چاہئے۔ جو چیزیں عدالت کے زیر غور ہیں ان کے تعلق سے یہاں الزام نہیں لگانا چاہیے۔انہوں نے اپوزیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ ایک انگلی اٹھائیں گے تو چار انگلیاں آپ کی طرف اٹھیں گی۔دراصل، منگل کو لوک سبھا میں ’ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ (پے اینڈ کنڈیشنز آف سروس) ترمیمی بل‘ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے، مسٹر تھرور نے کچھ موضوعات کا ذکر کیا تھا جس پر مسٹر دوبے نے اعتراض کیا تھا کہ عدالتوں میں زیر التوا معاملات کو یہاں نہیں اٹھانا چاہیے۔

Related Articles