سمندری طوفان جواد کی شدت کمزور
5 دسمبر کو پوری کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان
بھونیشور، دسمبر۔ سمندری طوفان ‘جواد مغربی وسطی خلیج بنگال میں شمال کی طرف بڑھ گیا ہے اور بتدریج کمزور ہونے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان جواد تقریباً شمال کی طرف بڑھے گا اور یہ اڈیشہ کے ساحل کے ساتھ شمال-شمال مشرق کی طرف گہرا دباؤ بنائے گا اور 5 دسمبر کو دوپہر تک پوری کے ساحل سے ٹکرائے گا۔ اس کے بعد اس کے مزید کمزور ہونے اور اڈیشہ کے ساحل کے ساتھ مغربی بنگال کے ساحل کی طرف شمال-شمال مشرق کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ جواد کی وجہ سے ساحلی اڈیشہ کے اضلاع میں زیادہ تر مقامات پر اور اڈیشہ کے اندرونی اضلاع میں کئی مقامات پر ہلکی بارش یا گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ اوڈیشہ کے کئی حصوں میں کل شام سے مسلسل بارش ہو رہی ہے اور بعض مقامات پر معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔محکمہ موسمیات نے گنجم، پوری اور جگت سنگھور اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری کیا ہے، کندھمال، کیوجھار، رائے گڑھ اور میوربھنج اضلاع میں پیلا اور میوربھنج، بالاسور، بھدرک، کیندرپاڑا، جگت سنگھ پور، جاج پور، کٹک اور پوری میں اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ آندھی کے ساتھ ہوا کی رفتار 70-80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پہونچ سکتی ہیں، جو مغربی اور سطی خلیج بنگال میں تیز ہے، اس کے بعد اس کی رفتار میں بتدریج کمی آئے گی، آج آدھی رات تک شمال مغرب اور اس سے ملحقہ علاقوں تک پہنچ جائے گی۔اس کے بعد، 5 دسمبر کی صبح سے شمال مغربی خلیج بنگال میں یہ 50-60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اس کی شدتت میں کمی آتی چلی جائے گی۔محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو مغربی وسطی اور شمال مغربی خلیج بنگال اور شمالی آندھرا پردیش-اڈیشہ-مغربی بنگال کے ساحلوں سے 5 دسمبر تک دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ دریں اثنا، حکام نے اوڈیشہ کی تمام اہم بندرگاہوں کو وارننگ جاری کر دی ہے۔پوری سے موصولہ رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے جواد طوفان کے 5 دسمبر کو پوری کے ساحل سے ٹکرانے کے اعلان کے بعد ضلع کے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کاٹی گئی فصل کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد سے کسان پچیس ہزار ہیکٹر میں کاٹی گئی فصل کو لے کر کافی پریشان ہیں۔اس سے قبل 3 مئی 2019 کو ریاست سے ٹکرانے والے سمندری طوفان فانی سے لوگ ابھی سنبھل بھی نہیں پائے تھے کہ سمندری طوفان جواد کی خبروں نے لوگوں کی پریشانی بڑھا دی ہے۔ تاہم، ضلعی انتظامیہ طوفان کے اثرات کو کم کرنے اور لوگوں اور جانوروں کی حفاظت کے لیے خصوصی اقدامات کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ پوری میں ریاستی ہیڈکوارٹر سے او ڈی آر اے ایف، این ڈی آر ایف اور فائر سروسز کی 23 ٹیمیں پہنچی ہیں۔اس کے علاوہ کرشنا پرساد بلاک میں چھ یونٹ بھیجے گئے ہیں اور راحت اور بچاؤ کاموں کے لیے کئی ٹیمیں دوسرے حساس علاقوں میں بھیجی جا رہی ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کم از کم 11 بلاکس میں پھیلے 170 کثیر المقاصد سائکلون مراکز، 00 اسکول اور کمیونٹی سینٹرز میں خشک خوراک، پینے کا پانی، جین سیٹس، سینیٹائزر، ماسک اور جانوروں کے لیے چارہ تیار کیا گیا ہے۔ضلعی بلاکس میں کنٹرول رومز کو فعال کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے کسی بھی مدد کے لیے ہیلپ لائن نمبر 06752-223237 جاری کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے شدید بارشوں اور سیلاب کی پیش گوئی کی ہے اور نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 152 کے قریب حاملہ خواتین کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے، جبکہ بوڑھے، بیمار اور شیر خوار بچوں کی دیکھ بھال کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کئی ڈاکٹروں کی ٹیمیں کام کے لیے تیار ہیں۔ضلع مجسٹریٹ سمرتھ ورما نے تمام علاقائی افسران سے کہا ہے کہ وہ ورچوئل کانفرنس کے ذریعے فائر بریگیڈ کے اہلکاروں، بجلی اور پینے کے پانی کی فراہمی اور تعمیرات کے محکمے اور تمام بلاک ڈیولپمنٹ افسران کو خدمات فراہم کرنے کے لیے تیار رہیں۔ ماہی گیروں کو ماہی گیری کی کشتیوں اور سامان کو محفوظ جگہ پر رکھنے اور سمندر سے فاصلہ برقرار رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔