ایک ساتھ کئی وجوہات سے ہوا ہوگا جہاز حادثہ: ماہرین
نئی دہلی، ماہرین کا ماننا ہے کہ کیرلہ کے کوزی کوڈ میں جمعہ کی رات ہوئے جہاز حادثے میں تیز بارش کے ساتھ کئی وجوہات رہی ہوں گی۔
ائر انڈیا ایکسرپیس کا بوئنگ 737-800 جہاز جب کوزی کوڈ پہنچا اس وقت وہاں تیز بارش ہورہی تھی۔ جب رن وے گیلا ہوتا ہے تو جہاز کو اترنے کے بعد رکنے کے لئے رن وے پر عام معمول کے مقابلے میں زیادہ دوری طے کرنے ہوتی ہے۔
شہری ہوا بازی کے ڈائرکٹوریٹ کے ایک افسر نے یو این آئی کو بتایا کہ ’’یقینا جہاز رن وے پر کافی آگے جاکر اترا، لیکن اس کے باوجود جہاز کو روکنے کےلئے رن وے کی مناسب لمبائی پائلٹ کے سامنے کی جانب موجود تھی۔‘‘
کوزی کوڈ ہوائی اڈے کا رن وے 2.86 کلومیٹرطویل ہے۔ بوئنگ 737-800 کے مینویل کے حساب سے سمندر کی سطح سے کوزی کوڈ ہوائی اڈے کی اونچائی اور بارش کے پیش نظر چالیس ٹن تک وزن کے ساتھ لینڈنگ کے لئے دو کلومیٹر سے کافی کم آپریشنل رن وے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جہاز رن وے پر 900 میٹر پر اترا تھا۔ سامنے پورے دو کلومیٹر کا رن وے موجود تھا۔
افسر نے بتایا کہ اترنے کے بعد جہاز کی رفتار بھی زیادہ رہی ہوگی تبھی وہ رن وے کے پار نکل گیا۔ جہاز ہوا کی سمت کے ساتھ اتر رہا تھا۔ بارش کےساتھ چل رہی تیز ہوا کی وجہ سے جہاز کی رفتار وقت پر کم نہیں ہوپائی ہوگی۔
ڈی سی جی اے افسر نے بتایا کہ یہ سب صرف ممکنہ وجوہ ہوسکتےہیں۔ جانچ کے بعد ہی حقیقی وجوہات کا پتہ چل سکے گا۔
پائلٹ نے تین بار رن وے پر اترنے کی کوشش کی تھی۔ پہلے دو مرتبہ انہوں نے اترنا ٹال کر اوورسوٹ کیا۔ تیسری کوشش میں انہوں نے لینڈنگ کی، لیکن جہاز رن وے پر پار کرکھائی میں جاگری۔ حادثے میں دونوں پائلٹ سمیت انیس لوگوں کی موت ہوگئی۔