نئی کتاب میں ہندوتوا کو دہشت گرد تنظیم سے تشبیہ دینے پر بی جے پی نے خورشید پر تنقید کی

نئی دہلی، نومبر۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید کی نئی کتاب سن رائز اوور ایودھیا میں طورپر دہشت گرد تنظیموں آئی ایس آئی ایس اور بوکو حرام سے ہندوتوا کا موازنہ کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہندوتوا کی توہین ہے اور اس سے ہندوستان کی آستھا کو ٹھیس پہنچتی ہے۔بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کانگریس پر ہندوؤں کے جذبات کی توہین کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ کانگریس نے آزادی کے بعد سے ہمیشہ ہندو مسلم سیاست کی ہے۔ کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کے کہنے پر ہندوؤں کی توہین کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اکثریت کے جذبات کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہندو سماج بہت حساس اور روادار ہے لیکن کسی سیاسی پارٹی کو ہندو سماج کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا حق نہیں ہے۔مسٹر بھاٹیہ نے کہا کہ اگر کانگریس مسٹر خورشید کے خیالات کی حمایت نہیں کرتی ہے تو پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو باہر نکل کر اپنی خاموشی توڑنی ہوگی۔انہوں نے مزید کہا، ’’محترمہ گاندھی، مسٹر خورشید کی کتاب پر اپنا بیان دیں۔ اس سے پہلے بھی ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے کانگریس لیڈروں نے یہاں تک کہا کہ بھگوان رام خیالی ہیں۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کو ہندو طالبان کہنے کے لیے کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔ کانگریس قیادت کو خاموشی توڑ کر کہنا چاہئے کہ یہ لیڈر جو کہتے ہیں وہ پارٹی کا نظریہ نہیں ہے۔ اس سے یہ پیغام جائے گا کہ آپ ہندوؤں کے دشمن نہیں ہیں۔‘‘بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ کانگریس پارٹی مکڑی کی طرح ہندوؤں کے خلاف نفرت کا جال بُن رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر خورشید جیسے کے لیڈروں کو پارٹی سے نکال دینا چاہئے۔قابل ذکر ہے کہ مسٹر خورشید کی کتاب بدھ کو ریلیز ہوئی تھی۔ ایک وکیل کے طور پر، 354 صفحات کی اس کتاب میں، انہوں نے سپریم کورٹ کے ایودھیا فیصلے کا تجزیہ کیا ہے۔ کتاب میں مسٹر خورشید نے ہندوتوا کا موازنہ طورپر دہشت گرد تنظیموں سے کیا ہے جس کے بعد ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔

Related Articles