ٹیکہ کاری کا دائرہ بڑھانے کے لیے اب گھر گھر دستک دینی ہوگی: مودی
نئی دہلی، اکتوبر۔ ملک کے کچھ اضلاع میں کووڈ -19 کی ٹیکہ کاری کم ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ان اضلاع کے افسران سے کہا ہے کہ وہ لوگوں کو بیدار کریں اور گھر گھر دستک دے کر ٹیکہ لگانے کی حکمت عملی پر کام کریں۔ یوروپ کے دورے سے واپسی کے فوراً بعد مسٹر مودی نے بدھ کے روز کم ٹیکہ کاری والی ریاستوں کے ضلع مجسٹریٹ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے صورتحال کا جائزہ لیا۔ ان اضلاع میں 50 فیصد سے کم لوگوں کو ٹیکے کی پہلی خوراک دی گئی ہے اور بہت کم لوگوں کو دوسری خوراک ملی ہے۔ ان میں جھارکھنڈ، منی پور، ناگالینڈ، اروناچل پردیش، مہاراشٹر، میگھالیہ اور کچھ دوسری ریاستوں کے 40 سے زیادہ اضلاع شامل ہیں۔ بات چیت کے دوران ضلع مجسٹریٹ نے وزیر اعظم کو ان حالات اور چیلنجوں سے آگاہ کیا جن کی وجہ سے ٹیکہ کاری مہم کی کوریج میں کمی درج کی گئی ہے۔وزیراعظم نے حکام سے کہا کہ ٹیکہ کاری مہم کی کوریج بڑھانے کے لیے اب ہر گھر میں دستک دینے کی حکمت عملی اپنانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اب تک آپ سب نے لوگوں کو ٹیکہ کاری سینٹر لے جانے اور وہاں محفوظ ٹیکہ کاری کے لیے انتظامات کیے ہیں۔ اب ہر گھر ویکسین، گھر گھر ویکسین، کے جذبے کے ساتھ آپ کو ہر گھر تک پہنچنا ہے۔ ہر گھر دستک دیتے وقت آپ کو پہلی خوراک کے ساتھ دوسری خوراک پر بھی یکساں توجہ دینی ہوگی۔ وزیر اعظم نے افسران سے کہا کہ ماضی کے تجربے کی بنیاد پر انہیں چھوٹی سطح پر حکمت عملی بنانی چاہیے اور کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ آپ کو اپنے ضلع کو قومی اوسط کے قریب لانے کے لیے بہترین حکمت عملی وضع کرنی ہوگی۔ آپ کو ان لوگوں سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے جنہوں نے ابھی تک دوسری خوراک نہیں لی ہے اور اسے ملتوی کر رہے ہیں۔مسٹرمودی نے کہا کہ سو سال کی اس سب سے بڑی عالمی وباء میں ملک کو متعدد چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس لڑائی میں ایک خاص بات یہ رہی کہ ملک نے نئے حل تلاش کیے اور نئے طریقے آزمائے۔ انہوں نے کہا کہ ”آپ کو بھی اپنے اضلاع میں ٹیکہ کاری کو بڑھانے کے لیے اختراعی طریقے پر مزید کام کرنا ہوگا۔ اگر آپ اپنے اضلاع کے ہر گاؤں، ہر شہر کے لیے علاحدہ حکمت عملی بنانا چاہتے ہیں، تو ایسا بھی کریں۔ آپ علاقہ کے لحاظ سے 20-25 افراد کی ٹیم بنا کر بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ ان ٹیموں کے درمیان صحت مند مقابلے کی کوشش بھی کی جا سکتی ہے۔ ٹیکہ کاری کے حوالے سے لوگوں میں پھیلی افواہوں اور کنفیوژن کو ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں کو باخبرکر کے اسے حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں مقامی مذہبی رہنماؤں سے بھی زیادہ سے زیادہ مدد لی جا سکتی ہے۔ انہوں نے اپنے دورہ اٹلی کے دوران پوپ فرانسس کے ساتھ ٹیکہ کاری سے متعلق اپنی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ابھی چند روز قبل میں نے ویٹیکن میں پوپ فرانسس سے بھی ملاقات کی ہے۔ ہمیں ویکسین سے متعلق مذہبی رہنماؤں کے پیغام کو عوام تک پہنچانے پر بھی خصوصی توجہ دینی ہوگی۔ ٹیکہ کاری مہم میں ملک کو اب تک ملنے والی کامیابی پر، ان کا کہنا تھا کہ سب کو ویکسین، فری ویکسین مہم کے تحت ہم نے ایک دن میں تقریباً 2.5 کروڑ ویکسین کی خوراکیں دی ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری صلاحیت کیا ہے۔ اس دوران مرکزی وزارت صحت کےسکریٹری نے ملک بھر میں ویکسین کی کوریج کے بارے میں ایک پریزنٹیشن پیش کی اور ریاستوں میں ویکسین کی دستیابی کی تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے ٹیکہ کاری مہم کا دائرہ بڑھانے کے لیے چلائی جانے والی خصوصی مہمات کے بارے میں بھی بتایا۔