حقیقی کنٹرول لائن پر سخت نگرانی اور فوری کارروائی کی ضرورت:وزارت دفاع
قابل قبول اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے فوجی اور سفارتی سطح پر بات چیت چل رہی ہے لیکن موجودہ تعطل طویل رہنے کا امکان
نئی دہلی: وزارت دفاع نے کہا ہے کہ چین کے ذریعہ ’یکطرفہ‘تجاوزات کے سبب مشرقی لداخ میں صورت حال ’حساس‘بنی ہوئی ہے اور وہاں سخت نگرانی اور بدلے حالات کے مطابق فوری کارروائی کیے جانے کی ضرورت ہے۔وزارت نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کی صورت حال طویل عرصے تک بنی رہ سکتی ہے۔
وزارت نے ایک دستاویز میں جون سے متعلقہ اہم سرگرمیوں کی معلومات دیتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقی کنٹرول لائن کے نزدیک اور 5 مئی کے بعد سے خصوصی طور پر وادی گلوان میں چین کا تجاوزات بڑھ رہا ہے۔
چینی فوج نے ہاٹ اسپرنگ علاقہ میں کگرانگ نالہ اور گوگرا اور پیگانگ تسو کے شمالی کنارے پر 17 اور 18 مئی کو تجاوزات کیا تھا۔
دستاویز میں گزشتہ جون کو دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان ہوئی پرتشدد جھڑپ کا بھی ذکر کیا گیا ہے جس میں دونوں فریق کے فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
اس جھڑپ میں 20ہندوستانی فوجی شہید ہوئے تھے۔چین کے بھی بڑی تعداد میں فوجی ہلاک ہوئے تھے حالانکہ چین نے اس بارے میں سرکاری تعداد کا انکشاف نہیں کیا ہے۔
وزارت نے کہا ہے کہ قابل قبول اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے فوجی اور سفارتی سطح پر بات چیت چل رہی ہے لیکن موجودہ تعطل طویل رہنے کا امکان ہے۔