آج دوہری استعمال کی ٹیکنالوجی تیار کرنے کی بھی ضرورت ہے
جس سے بڑے پیمانے پرفوجی اور سویلین دونوں اس سے فائدہ اٹھا سکیں : راج ناتھ
نئی دہلی ، اکتوبر۔ وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نےدفاعی شعبے میں خود انحصاری کے لیے نجی شعبے کی حصہ داری پر زور دیتے ہوئے آج کہا کہ صنعتی شعبےکو ٹیکنالوجی کےمیدان میں اتنا مضبوط بنانے کی ضرورت ہے کہ اسے ٹکنالوجی کی منتقلی کے لیے کسی پر انحصار نہ کرنا پڑے ۔ مسٹر سنگھ نے پیرکے روزیہاں ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے نوجوان سائنسدانوں کو’ڈیر ٹو ڈریم 2.0 ایوارڈز‘ کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں اپنے خطاب میں کہا کہ عالمی سلامتی کے چیلنجز ، سرحدی تنازعات اور سمندری معاملات کی بڑھتی ہوئی اہمیت کی وجہ سے دنیا بھر کے ممالک فوجی جدید کاری پر توجہ دے رہے ہیں اور فوجی ساز و سامان کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے پرائیوٹ شعبے کو مضبوط بنانے ، ضروری سہولیات سے لیس کرنے کرنا اور نئے کردار کے لیے تیار کرنا ہوگا ۔ اب تک دفاعی شعبے میں پرائیوٹ کمپنیوں کی شرکتداری کم رہی ہے اور سرمایہ اور ٹیکنالوجی اس کی اہم وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے ہندوستان کے بدلتے ہوئے پہلوؤں میں نینو ٹیکنالوجی ، کوانٹم کمپیوٹنگ ، مصنوعی ذہانت اور روبوٹک ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کیا جا رہا ہے ۔ دوہری استعمال کی ٹیکنالوجی کی ترقی پرزوردیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کی بڑے پیمانے پر ضرورت ہے کیونکہ اس سے یہاں ایک طرف ہماری فوج مضبوط ہوگی اوردوسری طرف لوگوں کی زندگی کا میعار بھی بہتر بنے گا ۔انہوں نے کہا ’’آج دوہری استعمال کی ٹیکنالوجی تیار کرنے کی بھی ضرورت ہے ، جس سے بڑے پیمانے پرفوجی اور سویلین دونوں اس سے فائدہ اٹھا سکیں ۔ ہمیں اپنی مسلح افواج کو جدید ترین آلات فراہم کرنے کے لیے تحقیق و ترقی پر توجہ دینی ہوگی۔ملک میں مختلف موسمی حالات اور جغرافیائی محل وقوع کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا ’’یہاں درجہ حرارت ایک طرف ہمالیہ میں صفرسے نیچے گر جاتا ہے ، وہیں ریگستان میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر پہنچ جاتا ہے۔ آج جس طرح ڈی آر ڈی او سے انڈسٹری میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کی بات ہو رہی ہے ، آنے والے وقت میں ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ ہماری انڈسٹری کو اس کی ضرورت نہ پڑے ۔ ہماری صنعت ان شعبوں میں اتنا آگے بڑھ کر کام کرے ، تاکہ مستقبل میں ہمیں انڈسٹری کا تعاون ملے۔