بہار میں ایل جے پی نے این ڈی اے سے ناطہ توڑا ، علیحدہ انتخابات لڑنے کا فیصلہ
نئی دہلی :بہار میں اب قومی جمہوری اتحاد ( این ڈے اے ) بکھر گیا ہے اور لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) نے نتیش کمار کی قیادت میں اسمبلی انتخابات لڑنے سے انکار کردیا ہے اور 143سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم ایل جے پی نے واضح کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اس کا اتحاد اورتال میل رہے گا اور انتخابی نتائج کے بعد ریاست میں بی جے پی-ایل جے پی کی حکومت بنے گی۔
پارٹی صدر چراغ پاسوان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کی اتوار کو یہاں منعقدہ ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا ۔
میٹنگ کے بعد پارٹی کے جنرل سیکریٹری عبد الخالق نے کہا کہ قومی سطح پر اور لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی ، ایل جے پی کا مضبوط اتحاد ہے۔ ریاستی سطح پراور اسمبلی انتخابات میں قومی جمہوری اتحاد میں شامل جنتا دل یو کے ساتھ نظریاتی اختلافات کے سبب بہار میں ایل جے پی نے اتحاد سے علیحدہ انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسٹر خالق کے مطابق انتخابی نتائج کے بعد ایل جے پی کے تمام جیتے ہو ئے اراکین اسمبلی وزیر اعظم نریندر مودی کے ترقی کے راستے گامزن ہوں گے اور بی جے پی-ایل جے پی حکومت بنائے گی۔
ایل جے پی کے ایک دیگر ذریع نے بتایا کہ پارٹی بہارمیں 243 میں سے 143 سیٹوں پر انتخابات لڑے گی اور جے ڈی یو کے امیدواروں کے خلاف بھی اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔
پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں کہا گیا کہ بی جے پی – ایل جے پی کی بننے والی حکومت میں نتیش کمار کا کوئی کردار نہیں ہوگا اور مسٹر چراغ پاسوان کے بہارفرسٹ بہاری فرسٹ وژن ڈکومنٹ کو ریاست میں لاگو کیا جائے گا۔
پارٹی کے ترجمان اشرف انصاری نے ایل جے پی اور بی جے پی میں کسی بھی طرح کی کشمکش سے انکار کیا اور کہا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد ایل جے پی اراکین اسمبلی منی پور کی طرز پر بی جے پی کو حمایت دے کر اس کی قیادت میں حکومت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ منی پور میں بھی انتخابات سے قبل کوئی اتحاد نہیں تھا لیکن انتخابی نتائج کے بعد دونوں جماعتوں نے وہاں حکومت بنائی۔
واضح رہے کہ ایل جے پی کے صدر چراغ پاسوان گزشتہ طویل عرصے سے وزیر اعلیٰ کے چہرے کے طورپر مسٹر نتیش کمار کی جگہ پر بی جے پی کے کسی لیڈر کا نام پیش کرنے کی بات کرتے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے متعدد بار نتیش حکومت کے کام کاج کے طریقے پر بھی کھل کر تنقید کی ، جس کی وجہ سے جے ڈی یو نے سیٹ شیئرنگ پر بھی ایل جے پی سے بات چیت سے انکار کردیا تھا۔