مودی نے کسانوں کو غلامی کی زنجیریں توڑنے کے قوانین دیے: اسمرتی ایرانی
بنارس، بہبودی خواتین و اطفال اور ٹیکسٹائل کی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کسانوں کو زراعتی اصلاحات سے متعلق قوانین کے طور پر اپنی ‘غلامی کی زنجیروں کو توڑنے’ کے تحائف دیئے ہیں۔
اسمرتی ایرانی نے ہفتہ کے روز زراعتی اصلاحات سے متعلق ان تینوں قوانین کے خلاف کانگریس مظاہرے کو ‘سیاسی مفاد کا احتجاج’ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں سے کسانوں کی ‘آزادی’ اور ‘ترقی’ نہيں دیکھی جارہی ہے۔ اس لیے وہ اقتدار میں رہتے ہوئے جن قوانین کی حمایت کرتے تھے، اب وہ اپنے سیاسی مفاد کے لئے ان قوانین کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یہاں ‘کسان سنواد پریس کانفرنس’ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے زراعت سے متعلق تین قوانین کے ذریعہ کسانوں کی مالی حالت کو بہتر بنانے کا تاریخی کام کیا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ یہ کام ہندوستان کی آزادی کے 70 سالوں میں پہلی بار ہوا ہے۔ اب کاشتکار اپنی فصل کو اپنی مرضی سے کسی کو بیچ سکیں گے۔
محترمہ ایرانی نے کہا کہ "70 سال کی تاریخ میں پہلی بار ، کسان کو معزز وزیر اعظم نریندر مودی نے حقیقی آزادی دلائی ہے”۔
اسمرتی ایرانی نے کسانوں کو زراعتی اصلاحات ایکٹ کی تمام حصولیابیوں پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کسانوں کو اپوزیشن کے ‘گمراہ کن’ پروپیگنڈے سے ہوشیار رہنے کی تلقین کی۔