زراعتی اصلاحات سے متعلق بل پاس کرنے کے معاملے میں راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا ہنگامہ
نئی دہلی،اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ نے زراعتی اصلاحات سے متعلق دو بل منظور کرنے کے عمل پر اتوار کے روز راجیہ سبھا میں جم کر ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 15 منٹ کے لئے ملتوی کردی گئی۔
ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کسانوں کی پیداواراور تجارت (فروغ اور سہل اندازی) بل 2020 اور کسانوں (امپاورمنٹ اینڈ پروٹیکشن) فصل کی قیمت کی یمین دہانی اور زراعتی خدمات کے معاہدے کا بل 2020 پر بحث کے بعد ان کو منظور کرنے کی کارروائی شروع کی، تو عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس، کانگریس، ڈی ایم کے اور بائیں بازو کی پارٹیوں نے اس کی سخت مخالفت کی۔
عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، کانگریس کی سیلجا اور ترنمول کانگریس کے ڈولا سین نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے وسط میں آئے اور ہنگامہ کرنے لگے۔ اس پر، ڈپٹی چیئرمین نے ممبروں کو واپس جانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کا وقت ہے، اس کا خیال رکھا جانا چاہئے۔ لیکن اراکین کا ہنگامہ جاری رہا اور اس دوران مسٹر ہری ونش نے اس بل کو پاس کرنے کی کارروائی شروع کردی۔ ترنمول کانگریس کے ڈیریک او برائن نے ایوان میں ضابطہ کا معاملہ اٹھایا، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے توجہ نہیں دی۔ اس سے مشتعل ہو کر برائن چیئر مین کی نشست کے سامنے آگئے اور کچھ کاغذ اٹھا کر پھاڑ دیا۔ اس نے مارشل کے ہاتھ سے کاغذ بھی چھین لیا۔ جس کی وجہ سے صبح 1.14 بجے ایوان کا ساؤنڈ سسٹم خراب ہوگیا اور ایوان کی کارروائی 15 منٹ کے لئے ملتوی کردی گئی۔