دھرم دھم سمیلن جیسے واقعات انسانیت کی ضروریات کو پورا کرنے کی قابل ستائش کوششیں : مرمو
بھوپال، مارچ۔ صدر دروپدی مرمو نے آج کہا کہ انسانیت مذہب کی بنیاد پر ٹکی ہوئی ہے اور دھرم دھم سمیلن جیسے واقعات انسانیت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے قابل ستائش کوششیں ہیں۔محترمہ مرمو یہاں منعقدہ ساتویں بین الاقوامی دھرم دھم کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس دوران گورنر منگو بھائی پٹیل کے علاوہ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر، تقریباً 15 ممالک کے نمائندے بھی موجود تھے۔مسز مرمو نے کہا کہ مہارشی پتنجلی، گوتم بدھ اور گرو نانک جیسی شخصیات نے دکھ دور کرنے کے طریقے بتائے ہیں۔ آج کے دور میں ایسے راستے زیادہ اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مذہب کا جہاز ہلتا اور ڈلتا ہے، لیکن ڈوبتا نہیں، یہی ہندوستانی شعور کا مرکز ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی روایت میں زمانہ قدیم سے ہی مذہب کو مرکز میں رکھا گیا ہے۔ آزادی کے بعد جمہوری نظام پر دھرم دھم کی اہمیت دیکھی گئی۔ مذہب کی اہمیت ہماری قومی علامتوں میں بھی جھلکتی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ لوک سبھا اسپیکر کی کرسی کے پیچھے دھرم چکر کندہ ہے۔ راشٹرپتی بھون کے مرکزی ہال میں مہاتما بدھ کا ہزاروں سال پرانا مجسمہ ہے۔ اس عمارت میں بھگود گیتا کے کئی شلوک لکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی بھی گوتم بدھ کے عدم تشدد کا پیغام پھیلاتے تھے۔ ان کی پرارتھنا میں گیتا اور اپنشد کے شلوک بھی شامل تھے۔انہوں نے دھرم دھم سمیلن جیسے تقاریب کو آج کے وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تقریبات میں منعقد ہونے والے خیالات انسانی سماج کو ترقی کے ساتھ ساتھ انسانیت کے تحفظ کا پیغام دیتے ہیں۔