مدراس ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج کی تقرری کی سفارش کو چیلنج کرنے والی عرضی خارج
نئی دہلی، فروری۔ سپریم کورٹ نے منگل کو لکشمن چندرا وکٹوریہ گوری کو مدراس ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج مقرر کرنےکی سفارش کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست کوخارج کر دیا۔جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس بی آر گوائی کی خصوصی بنچ نے سفارش کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد درخواستوں پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ عدالت عظمیٰ کی دو رکنی بنچ نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اہلیت اورمناسبیت کے درمیان فرق ہے۔ایک طرف جہاں سپریم کورٹ نو تعینات ایڈیشنل جسٹس گوری سے متعلق عرضی پر سماعت کر رہی تھی، وہیں دوسری طرف مدراس ہائی کورٹ میں تقریباً اسی وقت انہوں نے حلف لیا۔سپریم کورٹ نے اس سے پہلے پیر کو کہا تھا کہ وہ کالجیم کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر10 فروری کو سماعت کرے گی۔ اس دوران آج جسٹس گوری کی آج حلف برداری کے پیش نظر خصوصی بنچ نے سماعت کی۔چیف جسٹس ڈی وائی پیر کو چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے پیر کوسینئر ایڈوکیٹ راجو رامچندرن درخواست پر سماعت کرنے کے لئے رضامندی ظاہرکرتے ہوئے اس معاملے کو جمعہ کے روز درج کرنے کی ہدایت دی۔ مسٹر رام چندرن نے خصوصی ذکر کے دوران عرضی کی جلد سماعت کی استدعا کی تھی۔مسٹر رام چندرن نے بنچ کے سامنے عرض کیا کہ ایڈیشنل جج کی تقرری کے سلسلے میں مدراس کے سینئر وکلاء کے ایک گروپ کی طرف سے ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔ وہ درخواست پر فوری سماعت اور عبوری راحت کی استدعا کررہے ہیں۔وزیر قانون اور انصاف کرن رجیجو نے پیر کو ٹویٹ کر کے لکشمن چندرا وکٹوریہ گوری سمیت 13 ایڈیشنل ججوں کی تقرری کے بارے میں معلومات دی۔مدراس ہائی کورٹ کے وکلاء کے ایک گروپ نے ان کی مجوزہ تقرری کی مخالفت کی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ ان کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی سے رہا ہے۔