عالمی رجحانات اور سہ ماہی نتائج مارکیٹ کی چال کا تعین کریں گے
ممبئی، جنوری۔مہنگائی میں کمی اور غیر ملکی بازاروں میں مثبت رجحان کی وجہ سے ہونے والی خرایدار کی بدولت گزشتہ ہفتے 0.59 فیصد تک چڑھے گھریلو مارکیٹ کی چال کا تعین کرنے میں عالمی رجحان کے ساتھ ساتھ کمپنیوں کے سہ ماہی نتائج کا کردار اہم رہے گا۔گزشتہ ہفتے، بی ایس ای کا تیس حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس ہفتے کے آخر میں 360.59 پوائنٹس یعنی 0.59 فیصد بڑھ کر 60621.77 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کانفٹی 71.05 پوائنٹس یعنی 0.4 فیصد اضافے کے ساتھ 18 ہزارپوائنٹس کی نفسیاتی سطح کے پار 18027.65 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔زیر نظر ہفتے میں بڑی کمپنیوں کی تیزی کے برعکس، بی ایس ای کی درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں گراوٹ درج کی گئی۔ اس سے ہفتے کے آخر میں مڈ کیپ 165.78 پوائنٹس کا غوطہ لگاکر 25005.19 پوائنٹس اور اسمال کیپ 228.11 پوائنٹس ٹوٹ کر 28630.19 پوائنٹس پر آگیا۔تجزیہ کاروں کے مطابق گزشتہ ہفتے یورپی مرکزی بینک اور امریکی فیڈرل ریزرو نے آئندہ مانیٹری پالیسی کے جائزہ اجلاس میں شرح سود میں اضافے کا عندیہ دیا ہے جس کے باعث آئندہ ہفتے مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا امکان ہے۔ ساتھ ہی غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی مسلسل فروخت سے بھی مارکیٹ متاثر ہوگا۔ان کے علاوہ مقامی سطح پر اگلے ہفتے ملک کی سب سے بڑی مسافر کار بنانے والی کمپنی ماروتی سوزوکی انڈیا لمیٹڈ اور ٹاٹا موٹرز کے ساتھ ہی ایکسس بینک، کینرا بینک، آئی ڈی بی آئی، یوکو بینک، جے اینڈ کے بینک، بجاج آٹو، سی ای اے ٹی، ڈاکٹر ریڈی، آئی جی ایل اوربجاج فائننس جیسی بڑی کمپنیوں کے رواں مالی سال کے تیسری سہ ماہی کے نتائج کے اعدادوشمار جاری ہونے والے ہیں۔ اگلے ہفتے مارکیٹ کی سمت کا تعین کرنے میں ان عوامل کا بھی اہم کردار رہے گا۔