حکومت نے چمولی کے 41 کنبوں کی بازآبادکاری کے لیے 1.84 کروڑ روپے جاری کئے
چمولی، جنوری ۔ اتراکھنڈ کی ریاستی سطح کی بازآبادکاری کمیٹی کی سفارش کے بعد چمولی ضلع کے ارگم کے تلہ بڈگینڈا ٹوک کے 41 قدرتی آفات سے متاثر 41 کنبوں کی بازآبادکاری کے لیے 84 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے۔ریاستی بازآبادکاری پالیسی 2021 کے مطابق فی کنبہ عمارت کی تعمیر کے لیے 4 لاکھ روپے، گائے کے شیڈ کی تعمیر کے لیے 15 ہزار روپے، نقل مکانی الاؤنس کے لیے 10 ہزار روپے اور کسانوں کو اپنے کاروبار کے لیے 25 ہزار روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ مجموعی طور پر کل 41 کنبوں کو حکومت کی طرف سے 1.84 کروڑ روپے کی رقم جاری کی گئی ہے۔ضلع انتظامیہ کی طرف سے دی گئی ا طلاع کے مطابق منظور شدہ رقم اسی چیز/مقصد کے لیے استعمال کی جائے گی جس کے لیے یہ رقم منظور کی جا رہی ہے۔ انتظامیہ نے کہا ہے کہ قدرتی آفات سے خطرے میں پڑنے والے دیہاتوں کی نقل مکانی/ بازآبادکاری کے سلسلے میں جاری کردہ پالیسی/رہنما خطوط پر سختی سے تعمیل کو یقینی بنایا جائے گا۔پالیسی کے مطابق کنبہ کے سربراہ کے بیٹوں/بیٹیوں کو صرف اسی صورت میں علیحدہ کنبہ تصور کیا جائے گا جب سربراہ کے بیٹوں/بیٹیوں کے نام خاندانی رجسٹر میں درج ہوں اور ساتھ ہی ان کے پاس علیحدہ راشن کارڈ بھی ہوں۔ ان تمام شرائط کو پورا کرنے والے تمام کنبوں کو الگ سے رقم دی جائے گی۔ جاری کردہ رقم کی منظوری اس پابندی کے ساتھ دی گئی ہے کہ بے گھر ہونے والے مقامات پر آفات سے متاثرہ خاندانوں کی جانب سے تعمیر کی جانے والی عمارتوں کو زلزلہ پروف بنانا ہو گا اور اس کے لیے محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ سے تربیت یافتہ مستریوں کا تعاون حاصل کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ رہائشی عمارتوں کی تصدیق بلاک سطح پر تعینات جونیئر انجینئر کے ذریعے کی جائے گی۔