مراکزموراٹوریم مہلت کے دوران سود میں رعایت پر غور کرے : سپریم کورٹ
نئی دہلی ، سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز مرکزی حکومت کو قرض ادا کرنے کی قانونی مہلت ( لون مورا ٹوریم ) کے دوران لگائے گئے سود معاف کرنے پر غور کرنے کی ہدایت دی ۔
جسٹس اشوک بھوشن کی سربراہی والی بنچ نے مرکز کو اس سلسلے میں ریزرو بینک آف انڈیا ( آر بی آئی) اور تمام متعلقہ بینکوں سے مشاورت کرنے کے لئے کہا اور عدالت کے روبرو دائر عرضیوں کے معاملے میں اٹھائے گئے تمام مسائل پر ٹھوس فیصلے کے ساتھ حاضر ہونے کی بھی ہدایت دی ۔
عدالت عظمی نے بالواسطہ قرضوں کی ادائیگی کی مہلت ( موراٹوریم ) کو بھی 28 ستمبر تک توسیع دی جائے ۔ عدالت نے اس سے قبل جمعرات کے روز لون موراٹوریم معاملوں میں لوگوں کو عبوری راحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بینک نے اگست تک بینک لون اکاؤنٹ کو این پی اے قرار نہیں دیا ہے تو اسے اگلے دو مہینوں تک این پی اے قرار نہیں دیا جایا ۔
اس معاملے میں دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ بینک ای ایم آئی پر مہلت دینے کے ساتھ ساتھ سود لگا رہے ہیں جو کہ غیر قانونی ہے۔ آئی ایم آئی کا زیادہ تر حصہ سود کا ہی ہوتا ہے اور اس پر بھی بینک سود لگا رہے ہیں یعنی سود پر بھی سود وصول کیا جارہا ہے۔
مرکز کا موقف رکھتے ہوئےسالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے سماعت کے دوران مورا ٹوریم میں توسیع کے بارے میں کچھ اعتراضات اٹھائے اور دو ہفتوں کی مہلت کی درخواست کی۔