خاکی وردی کیلئے احترام کو کبھی نہ کھوئیں: وزیراعظم مودی
حیدرآباد: وزیراعظم مودی نے نوجوان آئی پی ایس عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی وردی کی طاقت استعمال کرنے کے بجائے اس پر فخر کریں اور خاکی وردی کے لئے احترام کو کبھی نہ کھوئیں۔انہوں نے حیدرآباد کی سردار ولبھ بھائی پٹیل نیشنل پولیس اکیڈیمی میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ دکشنت پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان تربیت کی تکمیل کرنے والے آئی پی ایس عہدیداروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس پیشہ میں کسی بھی غیر متوقع واقعہ سے سامنا کرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، اسی لئے عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ چوکس رہیں تاکہ اس کا سامنا کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کبھی تناو زیادہ ہو تو اپنے رشتہ داروں کے ساتھ بات کرنا کافی اہم ہوگا۔انہوں نے اس پیشہ سے وابستہ افراد کے لئے یوگا کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور کہاکہ یوگا اور پرانایام، تناو کے شکار افراد کے لئے کافی اہم ہے۔کام میں اپنے دل کو لگانے سے تناو کم ہوتا ہے،چاہے کام کتنا ہی کیوں نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کی صورتحال کی وجہ سے وہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب کررہے ہیں تاہم انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ وہ اپنی معیاد کے دوران ان سے کسی بھی موڑ پر ملاقات کرسکتے ہیں۔انہوں نے کورونا وبا بالخصوص لاک ڈاون کے دوران پولیس فورس کے کام کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ خاکی یونیفارم کا انسانی چہرہ عوام کی یادداشت میں ہے۔انہوں نے کہاکہ خاکی وردی کے احترام کو کبھی نہ کھوئیں۔انہوں نے کہا کہ سنگم جیسی فلم کو دیکھنے کے بعد بعض پولیس عہدیداروں نے اس طرح کی سونچ شروع کردی ہے۔انہوں نے مشورہ دیا کہ ایسا کوئی بھی کام نہ کریں کیونکہ اس کے نتیجہ میں ان کے بہتر کام کو نظر انداز کیاجاسکتا ہے۔انہوں نے اسکولس پر زور دیا کہ وہ ایسے مضامین تیار کریں جس سے یہ بتایاجائے کہ وبا کے دوران پولیس کے فرض سے کس طرح مدد ملی۔انہوں نے کہا کہ کام کا بوجھ اور دباو ہر کسی پربالخصوص کسانوں پر بھی ہے۔یہ زندگی کا ایک حصہ ہے۔اس سے نمٹناجاسکتا ہے۔اگر ہم تفصیلی طورپر ہماری ضروریات اور ذمہ داریوں کو سمجھیں گے تو ہم اس سے آسانی کے ساتھ نمٹ سکتے ہیں۔آپ کے پیشہ میں غیر متوقع واقعات پیش آتے ہیں،جس کے لئے آپ کو ہمیشہ تیار رہنا چاہئے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ عملی تربیت کے ساتھ ساتھ لوگوں بالخصوص اساتذہ سے ملاقات کریں اور مختلف موضوعات پر ان سے بات کریں۔انہوں نے عوام کے درمیان پولیس کی شبیہ کی بہتری پر بھی اظہار خیال کیا۔لوگوں کے لئے پولیس کی شبیہ یہ ہے کہ پولیس مارتی ہے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ پولیس انسانی کام نہیں کرتی۔سماج ان کے کام کے اثرات کو کبھی محسوس نہیں کرسکتا لیکن کوویڈ19وبا کے دوران لوگوں نے دیکھا کہ ان پولیس عہدیداروں نے بے گھر لوگوں کوکھانا کھلایا،پانی پلایا۔لوگوں کے لئے مہم چلائی اور اس مرض سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے لوگوں کو اسپتال پہنچایا۔تقریبا 131آئی پی ایس پروبیشنرس بشمول 28خواتین نے اس اکیڈیمی میں پہلے مرحلہ کی تربیت کی تکمیل کی۔لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈیمی آف اڈمنسٹریشن مسوری میں اپنے کورس کی تکمیل کے بعد یہ پروبیشنرس حیدرآباد آئے جہاں ان کی تربیت مکمل ہوئی۔