اڈانی گروپ گرین انرجی ویلیو چین پر 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا: گوتم اڈانی
نئی دہلی، ستمبر۔مختلف شعبوں میں کام کرنے والا اڈانی گروپ موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے تیزی سے کام کر رہا ہے اور دنیا کی سب سے بڑے مربوط گرین انرجی ویلیو چین کی تعمیرپر 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔اڈانی انٹرپرائزز کے صدر گوتم اڈانی نے آج یہاں یو ایس چیمبر آف کامرس کی یو ایس انڈیا بزنس کونسل کے زیر اہتمام انڈیا آئیڈیاز سمٹ میں یو ایس آئی بی سی گلوبل لیڈرشپ ایوارڈ سے نوازے جانے کے موقع پریہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ پہلی اور سب سے اہم، موسمیاتی تبدیلی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک کے ذریعہ ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنے کے بارے میں بہت باتیں کی گئی ہیں، لیکن اس شعبے میں فوری طور پر شرکت کے حوالے سے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے سیارے کو ٹھنڈا کرنا یکساں طورپر ضروری ہے اور یہ اگلی کئی دہائیوں میں سب سے زیادہ منافع بخش کاروباروں میں سے ایک ہو سکتا ہے۔ یوایس کلائیمیٹ بل کے قانون میں دستخط کرنے کے ساتھ، ہمارے دونوں ممالک کو اسے بڑے پیمانے پرمحرک سے فائدہ اٹھانے کے لیے، ایک طریقہ کار تلاش کرنا ہوگا۔ حکومتوں نے اپنے حصے کا کام کیا ہے، اب کاروبار کا کام تعاون کا راستہ تلاش کرنا ہے۔انہوں نے کہا، ’’اس کوشش کے لئے ان کا گروپ پہلے ہی 70 ارب ڈالر کا وعدہ کر چکا ہے۔ یہ ہمیں ہندوستان میں تین گیگا فیکٹریوں کی تعمیر کرنے میں مدد کرے گا، جو دنیا کی سب سے انٹیگریٹڈ گرین انرجی ویلیو چینز میں سے ایک ہے۔ یہ پولی سیلیکون سے سولر ماڈیول تک، ونڈ ٹربائنز کی مکمل تیاری اور ہائیڈروجن الیکٹرولائزرز کی تیاری تک پھیلا ہوگا۔ نتیجے کے طور پر، ہم اپنی موجودہ 20 جی ڈبلیو صلاحیت کے ساتھ ساتھ 3 ملین ٹن ہائیڈروجن جوڑنے کے لئے اضافی 45 جی ڈبلیو قابل تجدید توانائی پیدا کریں گے، جو سب 2030 سے پہلے مکمل ہو جائیں گے۔ یہ ویلیو چین، ہمارے ملک کی جیوپولیٹیکل ضروریات کے ساتھ، مکمل طور پر مقامی اور لائن اپ ہوگی۔ تاہم میرا ماننا ہے ہے ہم امریکہ میں ان کمپنیوں کے تعاون سے اپنے اہداف کو مزید تیز کر سکتے ہیں جو ہمارے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔ ہم دونوں فائدے کے لیے کھڑے ہیں۔”