امریکا میں بڑھتے ہوئے پولیو کیسز پر صحت حکام کو تشویش
نیویارک،اگست۔امریکی حکام کے مطابق امریکا کے صرف ایک حصے میں سینکڑوں یا ہزاروں غیر تشخیص شدہ پولیو کیسز موجود ہو سکتے ہیں۔یہ خطرناک اندازہ امریکی ریاست نیویارک کی ایک عہدیدار نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بیان کیا۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ کے دوران نیویارک میں ایک غیر ویکسین شدہ آدمی کو پولیو کے شکار ہونے کی خبر منظر عام پر آئی تھی۔امریکی ہیلتھ کمشنر برائے راک لینڈ کائونٹی ڈاکٹر پیٹریشیا شنابل روپرٹ نے اپنے خدشے کا اظہار کیا کہ یہ صرف پولیو سے فالج کے کیس کا معاملہ نہیں ہے۔ پولیو کا وائرس دیگر افراد میں غیر علامتی اور ہلکی علامات کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ ہلکی علامات والے پولیو مریض اکثر منظر عام پر نہیں آتے۔ ڈاکٹر پیٹریشیا کا کہنا تھا کہ پولیو سے فالج کے شکار ہونے والے مریضوں کی تعداد ایک فی صد سے بھی کم ہوتی ہے۔ اسی لئے یہ خدشات بجا ہیں کہ اس علاقے میں پولیو کے سینکڑوں یا ہزاروں کیسز موجود ہیں۔ ہمیں پوری آبادی کی ویکسینیشن کی ضرورت ہے۔ بی بی سی کے مطابق نیویارک میں فالج کے شکار ہونے والے شخص کو ویکسین میں استعمال ہونے والے کمزور وائرس کے سبب بیماری لاحق ہوئی ہے۔ یہ کمزور وائرس ویکسین کے استعمال شدہ ملک سے دیگر ممالک سفر کرنے والے افراد کے ذریعے سے ایسی جگہوں میں منتقل ہو جاتے ہیں جہاں ویکسینیشن کی کمی ہو۔