وزیراعلیٰ کی ہدایت پر گنگوہ کو تحصیل بنانے کا عمل شروع
سہارنپور، جون۔اتر پردیش کے سہارنپور ضلع میں واقع گنگوہ قصبہ کو تحصیل ہیڈ کوارٹر بنانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے تاکہ اس قصبے کو پسماندگی اور نظر اندازی کے دائرے سے باہر نکالا جا سکے۔گنگوہ کے بی جے پی ایم ایل اے چودھری کیرت سنگھ کی مانگ پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی منظوری دیتے ہوئے ریونیو کونسل کمشنر ارون کمار شکلا کو گنگوہ کو تحصیل بنانے کی ہدایت دی ہے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایات ملنے کے بعد کمشنر ارون کمار شکلا نے ضلع انتظامیہ کو خط بھیج کر اس سلسلے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ ناکور کے ڈپٹی کلکٹر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نئی تحصیل میں شامل کیے جانے والے مجوزہ گاؤں، نگر پنچایت، میونسپلٹی وغیرہ کے بارے میں رپورٹ تیار کرکے بھیجیں۔ سنگھ نے بتایا کہ وہ ڈویژنل کمشنر ڈاکٹر لوکیش ایم کے ذریعے نئی تحصیل کی تشکیل کے لیے حکومت کو اپنی رپورٹ بھیجیں گے۔ واضح رہے کہ سہارنپور ضلع میں پانچ تحصیلیں ہیں۔ ان میں سہارنپور، بیہٹ، ناکود، دیوبند اور رام پور منی ہارن شامل ہیں۔ رام پور منی ہارن کو بھی چند سال پہلے ایک نئی تحصیل بنایا گیا تھا۔ اس سے پہلے گنگوہ کو تحصیل بنانے کی کوشش بی جے پی کے موجودہ ایم پی اور اس وقت کے ایم ایل اے پردیپ چودھری نے 2013 میں شروع کی تھی، لیکن یہ معاملہ درمیان میں ہی پھنس گیا تھا۔ گنگوہ کو نئی تحصیل بنانے کے لیے تحصیل ناکوڑ کے 182 گاوؤں کو مجوزہ گنگوہ تحصیل میں شامل کیا جائے گا۔ گنگوہ نگر پالیکا پریشد، گنگوہ بلاک، تیترو نگر پنچایت، امبیہٹا پیر، دودھلہ کو بھی گنگوہ تحصیل میں شامل کرنے کی تجویز ہے۔ گنگوہ اور تیترو تھانے کا علاقہ بھی اس تحصیل میں شامل کیا جائے گا۔ گنگوہ کے سرکردہ لوگوں نے ایم ایل اے چودھری کرت سنگھ کی کوششوں کو تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ موجودہ وزیر اعلیٰ جلد ہی گنگوہ کو نئی تحصیل دینے کے لیے کام کریں گے۔