ایوان کا وقارکم ہونا جمہوریت کے لیے خطرناک: اوم برلا
نئی دہلی، اپریل ۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے منگل کو کہا کہ عوامی نمائندوں کے طرز عمل اور برتاؤ پرہی نمائندہ اداروں کا وقار منحصر ہے اور ایوان کا وقار کم ہونا جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔مسٹر برلا نے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں لوک سبھا سکریٹریٹ کے زیر اہتمام منعقدہ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے اراکین کے لیے ایک روشن خیالی پروگرام میں اپنے خطاب میں اراکین اسمبلی سے کہا کہ نمائندہ اداروں کے رکن ہونے کے سبب ان اداروں کے وقار کو بلند کرنے میں تعاون دیں۔انہوں نے کہا، ’’ایوان میں نشستوں کی کم ہوتی ہوئی تعداد اور کارروائی میں بڑھتی ہوئی رکاوٹ جیسے مسائل پر بھی ہمیں غور کرنا چاہیے تاکہ لوگوں کا ان اداروں پر اعتماد قائم رہے۔ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ذمہ داری کے تئیں عوامی نمائندوں کو ہمیشہ حساس رہنا چاہیے۔ عوام کی آواز ایوان کے ذریعے حکومت تک پہنچانے کے لیے عوامی نمائندوں کی فعال شرکت ضروری ہے۔لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ عوامی نمائندہ ہونا ایک استحقاق اور بڑے اعزاز کی بات ہے۔ اراکین اسمبلی کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ یہ استحقاق سنگین ذمہ داریوں کے ساتھ آتا ہے۔ لہذا ایک ایم ایل اے کا بنیادی فرض ہوتا ہے کہ وہ لوگوں کے مسائل اور تشویشات کے تئیں ذمہ داربنے۔لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ عوامی نمائندوں کو ایوان میں عوام کی شکایات کو اٹھا کر ان کی آواز بنناچاہیے، تاکہ حکومت ان کے جلد از جلد حل کے لیے مناسب قدم اٹھا سکے۔انہوں نے تجویز دی کہ ایوان میں قانون سازی کے وقت بھی عوامی نمائندوں کو اس پر وسیع بحث اور غور کرنا چاہیے۔ ایسا اس لئے ہے یہ قانون ہی آگے جاکر سماجی و اقتصادی تبدیلیاں لاتے ہیں۔ ایسے میں ضروری ہے کہ قانون بناتے وقت تمام طبقات کی بات شامل کی جائے۔مسٹربرلا نے کہا کہ آج کے دور میں تیزی سے بدلتی ہوئی سماجی و سیاسی حقیقتوں کے مطابق پالیسی سازی ہو رہی ہے، اس لیے مقننہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ لوگوں کی ضروریات کے لیے زیادہ ذمہ دار بنے۔ ارکان کے لیے ضروری ہے کہ وہ کاروبار کے انعقاد سے متعلق ایوان کے ضوابط اورطریقہ کار سے بخوبی واقف ہوں۔ ایوان میں مختلف مدوں کو اٹھانے کے لئے یہ ضوابط اراکین کے مختلف طریقہ کار کے ذرائع فراہم کراتے ہیں۔