ہندوستان-جاپان نے صاف توانائی کے شعبے میں شراکت داری کا عہد کیا
نئی دہلی ، مارچ۔ہندوستان اورجاپان نے صاف توانائی کے مختلف اقدامات پر باہمی تعاون کے لئے ہندوستان-جاپان کلین انرجی پارٹنرشپ کا ہفتے کے روز عہد کیا ۔ اس کے تحت دونوں ممالک الیکٹرک گاڑیاں اور بیٹریاں، شمسی اور ہوا کی توانائی، صاف کوئلہ ٹیکنالوجی، بائیو فیول، کوئلہ کانوں کی گیس اور دیگر نئے ابھرتے ہوئے ایندھن اور پیٹرولیم ایندھن کے اسٹریٹجک ذخائر جیسے مختلف شعبوں میں تعاون کا اعلان کیا ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے صحت مند اقتصادی ترقی کے ہدف اور موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ ہندوستان کے دورے پر آئے وزیر اعظم فومیو کشیدا کے ساتھ دارالحکومت حیدرآباد ہاؤس میں دو طرفہ میٹنگ میں دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے مضبوط تعاون کے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے کئی نئے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعظم کے دفتر نے ’جاپان کے ساتھ دوستی میں پیش رفت‘ کے عنوان سے ایک ٹویٹ میں کہا’’ وزیر اعظم نریندر مودی اور مسٹر کشیدا نے نئی دہلی میں نتیجہ خیز بات چیت کی ۔ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی روابط کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پرتبادلہ خیال کیا ‘‘۔ وزیر اعظم نے بعد میں مسٹر کشیدا کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا’’ ہندوستان اور جاپان دونوں ہی ایک محفوظ، قابل اعتماد اور مضبوط توانائی کی فراہمی کے نظام کی ضرورت کو سمجھتے ہیں ۔ صحت مند اقتصادی ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے یہ ضروری ہے ‘‘۔ مسٹرمودی نے کہا ’’صاف توانائی کے شعبے میں ہماری شرکتداری اس سمت میں اٹھایا گیا قدم فیصلہ کن ثابت ہوگا ‘‘ ۔وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر ’انڈیا-جاپان کلین انرجی پارٹنرشپ ‘ عنوان دستاویز میں کہا گیا ہے ’’ ہندوستان اور جاپان صحت مند اقتصادی ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کا سامنا کرنے کے تعلق سے محفوظ اور مضبوط توانائی کی فراہمی کا نظام کو یقینی بنانے کے حوالے سے مختلف متبادل تلاش کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہیں ‘‘۔دستاویز میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کا خیال ہے کہ کم کاربن آلودگی والی معیشت کے ہدف تک پہنچنے کا کوئی ایک راستہ نہیں ہو سکتا، بلکہ ہر ملک کے لیے مختلف راستے ہیں ۔ دونوں ممالک نے کہا ہے کہ ان کی شراکتداری اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی بنیاد ہوگی ۔ بیان میں ہندوستان کی جانب سے سنہ 2070 تک اور جاپان کی جانب سے 2050 تک کاربن کے اخراج کو صفرکرنے کے ہدف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کم آلودگی پھیلانے والے نئے ایندھن ، نئی ٹیکنالوجی اور کاروباری ماڈلز کی طرف بڑھ رہے ہیں تاکہ کاربن آلودگی پھیلانے والی معیشت کے اہداف کو حاصل کیا جا سکے۔دونوں ممالک نے کہا ہے کہ صاف توانائی کے شعبے میں یہ شراکت داری ’انڈیا-جاپان انرجی ڈائیلاگ‘ کے تحت کی جائے گی، جس کا آغاز سال 2007 میں ہوا تھا۔اس میں کہا گیا ہے کہ اس شراکتداری کے تحت ای وہیکل، بیٹری وہیکل چارجنگ، توانائی کے تحفظ، شمسی توانائی کی ترقی، ونڈ انرجی، گرین ہائیڈروجن ، کلین اینڈ گرین امونیا، ایل این جی کے زیادہ اور صاف ستھرے استعمال، بائیو فیول، کوئلے کی کانوں کی گیسوں سمیت ایندھن کے نئے شعبوں، پیٹرولیم وغیرہ کے اسٹریٹجک ذخائر اور صاف کوئلہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کریں گے ۔ دونوں ممالک کے درمیان کلین انرجی پارٹنرشپ کے تحت پرانی اور ناکارہ بیٹریوں اور سولر پینلز کو ڈسپوزل اور ری سائیکلنگ، صاف سٹیل، صحت مند شہری ترقی اور پانی کے ذرائع کی صحت مند ترقی اور استعمال کے شعبوں میں تعاون پر بھی اتفاق کیا گیاہے ۔