مودی حکومت نے ’ون رینک ون پنشن‘ کی مخالفت کی: کانگریس
نئی دہلی، مارچ۔کانگریس نے کہاکہ مودی حکومت نے ’ون رینک ون پنشن‘ کے معاملے میں عدالت کے سامنے غلط حقائق پیش کرکے ملک کے فوجیوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ فوجیوں کے لئے بڑا دھچکہ ہے۔کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہاکہ مودی حکومت نے او آر او پی سے انکار کرکے ملک کے 30لاکھ فوجیوں اور سابق فوجیوں کو دھوکہ دیا ہے۔ حکومت نے اس حوالے سے مکمل حقائق عدالت کے سامنے نہیں رکھے اور یہ بھی کہ یہ اس کا پالیسی فیصلہ ہے جس پر عدالت کچھ نہیں کرسکتی۔انہوں نے حکومت سے دریافت کیا کہ کیا اس نے ملک کے 30لاکھ فوجیوں کے ساتھ دھوکہ نہیں کیا۔ حکومت او آر او پی کو نافذ کرنے سے سپریم کورٹ کے سامنے انکار کررہی ہے۔ حکومت میں اوآر او پی پر بجٹ میں فیصلہ کیا گیالیکن اب حکومت کہتی ہے کہ اس کا اس بارے میں کوئی فیصلہ ہی نہیں تھا۔ترجمان نے کہاکہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے دوران خود وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت او آر او پی کو نافذ کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن اب انتخابات ختم ہوگئے تو وعدوں سے مکر گئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ پانچ ریاستوں میں ووٹ حاصل کرنے کیلئے حکومت کے وزرا نے ون رینک ون پنشن کی بات کی اور اب اس نے اسے پھر سے انتخابی جملہ بناکر رکھ دیا ہے۔کانگریس کے لیڈر نے کہاکہ حکومت کو او آر او پی کو 26فروری 2014کے مطابق نافذ کرنا چاہئے۔ کانگریس کی قیادت والی حکومت کے وقت وزیر دفاع اے کے انٹنی کی صدارت میں ہوئی وزارت دفاع کے اعلی حکام کی میٹنگ میں اس پر فیصلہ کیا گیا تھا اور او آر او پی کے تحت پنشن دینے کی بات کی تھی لیکن اب مکر رہی ہے۔