سدھو نے کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا
نئی دہلی، دسمبر۔ پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو اتوارکو وزیراعلی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے سامنے دہلی کے سرکاری اسکولوں کی مہمان اساتذہ(گیسٹ ٹیچرس) کے احتجاجی مظاہرہ میں شامل ہوئے۔پنجاب میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے مابین کانٹے کی ٹکر سمجھی جارہی ہے اور یہی انتخابی گرمی آج دہلی میں نظر آئی۔ انتخابی حکمت عملی کے تحت مسٹر سدھو وزیراعلی کیجریوال کی رہائش گاہ کے سامنے دہلی کے سرکاری اسکولوں کے گیسٹ ٹیچرس کے احتجاجی مظاہر ہ میں شامل ہوئے۔مظاہرہ میں شامل ہونے سے پ ہلے مسٹر سدھو نے ٹوئٹ کرکے دہلی ایجوکیشن ماڈل کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہلی ایجوکیشن ماڈل کانٹریکٹ ماڈل ہے۔ دہلی حکومت کے پاس 1031اسکول ہیں جبکہ صرف 196اسکوں میں ہیڈماسٹر ہیں۔ 45فیصد ٹیچرے کے عہدے خالی ہیں اور 22ہزار گیسٹ ٹیچر یومیہ تنخواہ پر اسکولوں کو چلا رہے ہیں اور ہر پندرہ دنوں پر ان کے کانٹریکٹ کی تجدید کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ نے کانٹریٹک اساتذہ کو مستقل کرنے، مستقل ملازمین کے برابر تنخواہ دینے کا وعدہ کیا تھالیکن گیسٹ ٹیچرس کے ہونے سے حالت مزید خراب ہوگئی۔ اسکول کی انتظامی کمیٹیوں کے ذریعہ نام نہاد آپ رضاکارانہ سرکاری فنڈ سے سالانہ پانچ لاکھ کماتے ہیں، جو پہلے اسکول کی ترقی کے لئے تھا۔انہوں نے کہاکہ آپ نے 2015کے منشور میں دہلی میں آٹھ لاکھ نئی ملازمتیں اور 20نئے کالجوں کا وعدہ کیا تھا، وہ سب کہاں ہیں۔ آپ نے دہلی میں صرف 440ملازمتیں دی ہیں۔ آپ کے وعدے کے برعکس دہلی میں بے روزگاری کی شرح گزشتہ پانچ برسوں میں بڑھ گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ 2015میں دہلی میں ٹیچرس کے 12,515عہدے خالی تھی لیکن 2021میں دہلی میں اساتذہ کے 19,907عہدے خالی ہیں جبکہ آپ کی حکومت گیسٹ ٹیچرس لیکچررس کے ذریعہ خالی اسامیوں کو پر کررہی ہے۔خیال رہے کہ مسٹرکیجریوال نے 27نومبر کو پنجاب کے موہالی میں پنجاب ایجوکیشن بورڈ کی عمارت کے باہر کانٹریکٹ ٹیچرس کے ایک احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کی تھی جو اپنی ملازمتوں کو مستقل کرنے کی مانگ کررہے تھے۔