نرسری سے آٹھویں تک اسکول پیر سے کھلے
نئی دہلی ۔ نومبر۔ کورونا انفیکشن کی وجہ سے تقریباً 19 ماہ کے بعد پیر سے یہاں نرسری سے آٹھویں جماعت تک کے اسکول کھل گئے ہیں۔دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا نے مشرقی دہلی کے ایک اسکول کا دورہ کرکے کورونا ضوابط کا کا معائنہ کیا اور بچوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا پر قابو پانے کے باعث بچوں کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے پہلے دن اسکول آئے ہیں اور وہ بہت خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ ضوابط پر عمل کرتے ہوئے اسکولوں کو کھولاگیا ہے اوربچوں میں کافی جوش و خروش ہے۔ دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی ہدایات کے مطابق ہی اسکول کھولے گئے ہیں۔ رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ اسکولوں کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ آف لائن کے ساتھ ساتھ آن لائن کلاسز بھی جاری رہیں۔ اسکول انتظامیہ کی جانب سے والدین کو اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ اسکولوں کو صرف 50 فیصد بیٹھنے کی گنجائش کے ساتھ کھولنے کی اجازت ہے۔ ڈی ڈی ایم اے کے رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ بچے اسکولوں میں اپنے لنچ اور کتابوں کا اشتراک نہیں کریں گے۔ تمام بچوں اور اساتذہ کے لیے ماسک پہننا لازمی ہو گا۔ دو شفٹوں میں چلنے والے اسکولوں کو پہلی شفٹ کے ختم ہونے اوردوسری شفٹ کے آغاز کے درمیان کم از کم ایک گھنٹہ کا وقفہ رکھنا ہوگا۔ دہلی حکومت نے قومی راجدھانی میں کووڈ کی صورتحال میں بہتری کے پیش نظر ۔ ستمبر سے نویں سے بارہویں جماعت کی کلاسیں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، وبائی مرض کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب آٹھویں جماعت تک کے طلباء کے لیے اسکول دوبارہ کھولے گئے ہیں۔دارالحکومت میں سرکاری اسکول آج سے کھل گئے ہیں لیکن پہلے سے اعلان شدہ تعطیلات کی وجہ سے پرائیویٹ اسکول دیوالی کے بعد کھلیں گے۔ یہ اطلاع پرائیویٹ اسکول انتظامیہ پہلے ہی دے چکی ہے۔ اس کے علاوہ، آج سے ہی دہلی میں سنیما ہال، تھیٹر اور ملٹی پلیکس 100 فیصد بیٹھنے کی گنجائش کے ساتھ کھل سکیں گے۔ اس سے پہلے تھیٹروں کو صرف 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کھولنے کی اجازت تھی۔ شادی کی تقریبات یا کسی اور تقریب میں 200 افراد کو شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔ پہلے صرف 100 کی اجازت تھی۔