ویلز میں بچوں کواسکولوں میں BAME کی تاریخ پڑھائی جائے گی

لندن ،اکتوبر۔ برطانیہ کی تاریخ میں ویلز وہ پہلا علاقہ ہے جہاں بچوں کو اسکولوں میں سیاہ فام، ایشیائی اور نسلی اقلیت BAME کی تاریخ اور تجربات کی لازمی تعلیم دی جائے گی، اس فیصلے پر اگلے ماہ Senedd کی جانب سے دستخط کردیئے جائیں گے لیکن اس کا اعلان سیاہ فاموں کی تاریخ سے متعلق مہینہ شروع ہونے پر کیا جائے گا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ نئے نصاب سے متعلق فریم ورکس اگلے سال ستمبر میں متعارف کرایا جائے گا۔ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے مہینوں کی محنت کے بعد یہ نصاب تیار کیا ہے، نئینصاب میں 6 باب شامل ہوں گے جن میں “Statements of What Matters” لازمی ہوگا۔ گزشتہ سال پروفیسر چارلوٹ ولیمز کی قیادت میں ایک ورکنگ گروپ کو سیاہ فاموں، ایشیائی باشندوں اور نسلی اقلیت کے بچوں کی تدریس کو بہتر بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ ویلش حکومت نے اس گروپ کو کام کرنے کیلئے 500,000 پونڈ فراہم کئے تھے۔ وزیر تعلیم جیرمی مائلز کا کہنا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ ہمارا تعلیمی نظام ایسا ہو، جس سے نوجوانوں کو خود اپنی اور ایک دوسرے کی تاریخ، ثقافت اور روایات کا علم ہوسکے۔،نھوں نے کہا کہ آج کے اعلان سے نئے نصاب کو مزید بہتر بنانے میں اور ویلز میں اس کی تدریس شروع کرنے میں مدد ملے گی۔ نئے نصاب سے اساتذہ کو ایسے اسباق تیار کرنے کا اختیار مل جائے گا جس سے پڑھنے والے ویلز کے شہری کو پوری دنیا کی روایات کے بارے میں معلومات ہوں گی۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے معاشرے کو ترقی دینا چاہتے ہیں تو ہمیں ایک ایسا تعلیمی نظام تیار کرنا ہوگا جس سے ویلز کے ماضی اور حال کی تعمیر میں شامل مختلف ثقافتوں کے بارے میں ہماری معلومات میں وسعت پیداہوسکے۔

Related Articles