زرعی اصلاحات قوانین کا کانگریس پروپیگنڈا کررہی ہے:تومر

گوالیار: مرکزی وزیرزراعت وکسان بہبود نریندر سنگھ تومر سے زرعی اصلاحات سے متعلق قوانین کے سلسلے میں آج کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا وہ ان بلوں کا پروپیگنڈہ کرکے کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے، جبکہ اس نے پارلیمنٹ میں ان بلوں کے ایک سطرکی بھی مخالفت نہیں کی تھی۔
مسٹر تومر نے یہاں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ کانگریس آج جس کسانوں کے ریفارم کی مخلافت کررہی ہے، کانگریس اس کے لئے پروپیگنڈہ کا سہارا لے رہی ہے، توکانگریس لیڈر سب سے پہلے میڈیا میں جائیں اور کہیں کہ ہم نے اپنے انتخابی اعلان نامے میں جو لکھا تھا وہ غلط ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کانگریس نے ان بلوں کی ایک لائن کی بھی مخالفت نہیں کی، ہاں سیاسی باتیں ضرور کی تھیں۔
مرکزی وزیرزراعت نے کہا کہ کانگریس نے بھی اپنے انتخابی اعلان نامے میں یہی لکھا ہے کہ آج زراعت کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ان اصلاحات کے بعد ہی ملک آگے بڑھ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی نے ان اصلاحات کو وقت پر نافذ کیا اور اس سے ملک خودکفیل بنے گا اور زراعت کا جو تعاون جی ڈی پی میں ہے، وہ ریفارم کے بعد اور تیزی سے آگے بڑھے گا۔کسانوں کی زندگی میں تبدیل بھی آئے گی۔
مستر تومر نے کہا کہ وزیراعظم مسٹر مودی نے زرعی بل لاکر کسانوں کو مدد پہنچائی ہے۔اس سے کسانوں کا ان کی پیداوار کی مناسب قیمت دلائی جاسکے گی، کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور ان کے معیارزندگی میں تبدیلی لائی جاسکے گی۔انہوں نے بتایا کہ ایم ایس پی پہلے کی طرح متعین ہوتی رہے گی۔ایم ایس پی پر خرید جاری رہے گی۔ان ایکٹس میں صرف اور صرف کسانوں کے مفادات کا تحفظ کیا گیا ہے۔
کانگریس کے سابق صدر و رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے زرعی بلوں کی مخالفت کرنے کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ کانگریس میں مسٹر گاندھی کی بات سنی نہیں جاتی ہے، وہ تو صرف مخالفت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی تو خود اپنے اعلان نامے میں لکھی باتوں سے انحراف کررہے ہیں۔ان میں اگر اخلاقیات باقی ہے تو وہ اپنے انتخابی اعلان نامے میں لکھا ہوا مانیں۔
اسمبلی ضمنی انتخابات کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال میں مسٹر تومر نے کہا کہ بی جے پی سبھی نشستوں پر کامیاب ہوگی۔گوالیار چمبل زون کی 16 سیٹوں کے بارے میں بھی انہوں نے کہا کہ وہ سبھی سیٹیں بی جے پی کے کھاتے میں جائیں گی۔کسانوں کی قرض معافی کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ قرض معافی کسانوں کی پریشانی کا حل نہیں ہے۔

Related Articles